لاہور( نیوز ڈیسک )وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اور معیشت کے استحکام کیلئے وزیر اعظم عمران خان اور پاک فوج کے سپہ سالا ر ایک ہی پیج پر ہیں اور ان کی لائن و لینتھ ایک ہی ہے ، مولانا فضل الرحمان مارکیٹ میں جس طرح کی خبریں پھیلا رہے ہیں یہ ان کے اپنے گلے پڑ جائیں گی۔ کشمیر کے معاملے پر حالات انتہائی کشیدہ ہیں اگربھارت نے سرحدوں پر کوئی چھیڑ چھاڑ شروع کی تو اس کا سار ا ملبہ مولانا فضل الرحمان کے سر ہوگا،عمران خان آج اگر چھ آدمیوں کو رہاکر دیں تو ساری تحریک کا دھڑن تختہ ہو جائے گا ، وزیر اعظم عمران خان انتہائی اہم حالات میں چین کا دو روزہ دورہ کرنے جارہے ہیں جس میں ایم ایل ون کے منصوبے پر بھی دستخط ہوں گے، بلاول بھٹو نے ذمہ داران بیان دیا ہے اور وہ اچھا کھیل رہا ہے، شہباز شریف بھی اپنی پوزیشن کلیئر کریں اور ڈبل شاہ نہ بنیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں نے آج سے 14سال پہلے کہا تھاکہ ریلو ے کوسٹینڈرڈ گیج پر لانا ہوگا ۔ ہم ایم ایل ون کے ذریعے ریل کو گواد،سنٹرل ایشیاء اور کابل تک لے جائیں گے ۔ وزیراعظم عمران خان 7اکتوبر کو اس منصوبے پر دستخط کریںگے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 15فریٹ ٹرینوں کاہدف حاصل کر لیا ہے اور اس کی قیمت بھی فی کوچ 80ہزار سے بڑھا کر 1لاکھ60ہزار روپے کر دی گئی ہے ۔ پاکستان واحد ملک ہے جس نے مسافر ٹرینوں میں 10ارب روپے منافع کمایا ہے ۔ ہم وزیر اعظم سے ازا خیل کے افتتاح کی درخواست کر رہے ہیں اور جمرود تک جارہے ہیں ۔ 15اکتوبرسے جناح ایکسپریس میں 8اکانومی کوچز بھی لگا رہے ہیں اور اس کا وہی کرایہ ہو گا جو ایک عام آدمی برداشت کرسکتا ہے ۔ اس کے علاوہ ہم اوبر اور کریم سے بات کر رہے ہیں جس میں ٹرین کے ذریعے آنے والے مسافروں کو رعایت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیر جان سے عزیز ہے اور کشمیر پر جو صورتحال بنتی جارہی ہے وہ نہایت کشیدہ ہے ۔ ابھی 27اکتوبر میں وقت باقی ہے میں مولانا فضل الرحمان کو پیشگی آگاہ کر رہا ہوں کہ اگر پاکستانی کے اندرونی حالات کی وجہ سے بھارت نے سرحدوں پر کوئی چھیڑ چھاڑ شروع کی تو اس کا سارا ملبہ آپ کے سر ہوگا ۔ آپ کے چارو ں مطالبے وزیر اعظم عمران خان انتہائی دلیری او رجرات کے ساتھ جنرل اسمبلی میں پیش کر دئیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں بھی مولانا فضل الرحمان کی ضد نے اپوزیشن کو رسوا کیا او ران کی سیاست کا ستیاناس کردیا ۔ ایک کمرے میں 64ممبران ہاتھ کھڑے کرتے ہیں اور 100گز کے فاصلے پر 14اراکین کی رائے بدل جاتی ہے یہ ذلت اور توہین آمیز واقعہ ہے ۔ کیا سینیٹ کے اراکین دو شیزائیں تھیں کہ وہ بہک گئیں ۔ تمام سینیٹرز میچور اور سینئر سیاستدان ہیں لیکن ان کی سیاسی رائے مختلف تھی ۔ مولانا فضل الرحمان نے (ن) لیگ او رپیپلز پارٹی کو استعمال کرنے کی کوشش کی لیکن خود استعمال ہو گئے ۔ دینی مدارس اسلام کے مینار ہیں اور میں خود کابینہ میں ختم نبوت کا سپاہی اورمجاہد ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان کی جنرل اسمبلی میں تقریر کے بعد علماء کی اکثریت ان کے ساتھ ہے ۔ انہوںنے کہا کہ 1977ء میں بھی مفتی محمود نے مذہب کے نام پر تحریک چلائی تھی ، آج مولانا فضل الرحمان یہ کھیل کھیلنے جارہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان مارکیٹ میں جو افواہیں اورخبریں پھیلا رہے ہیں کہیں وہ ان کے اپنے گلے نہ پڑ جائیں اور انہیں ان کا ہمدرد ہونے کی حیثیت سے کہہ رہا ہوں کہ یہ افواہیں آپ کے گلے پڑ جائیں گی ۔ میں نہایت ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کی وجہ سے بھارت چھیڑ چھاڑ کر سکتا ہے ۔ یہ انتہائی اہم ترین وقت ہے اور وزیر اعظم عمران خان چین کا دو روزہ دورہ کر رہے ہیں ، آج حالات معمول کے مطابق نہیں ہے ۔ ہٹلر مودی کی وجہ سے بھار ت نے خود جوموقع دیا ہے اسے ضائع نہیں ہونا چاہیے۔ مولانا فضل الرحمان کے اقدامات سے مایوسی پھیل سکتی ہے ۔بلاول بھٹو نے موجودہ حالات میں ذمہ دارانہ بیان دیا ہے اور بلاول ٹھیک کھیل رہا ہے۔ مجھے ان حالات میں شہباز شریف کی سمجھ نہیں آرہی میر اانہیںمشورہ ہے کہ اپنی پوزیشن کلیئر کریں ، ڈبل گیم کریںاور نہ ڈبل شاہ نہ بنیں اور ایسا نہ ہو کہ آپ کو اس کی قیمت ادا کرنی پڑے ،اب وہ وقت ختم ہوگیا ہے ۔ اندر سے دونوں بھائی ملے ہوئے ہیں او رباہر آکر کوئی بات کرتے ہیں ۔ اگر عمران خان چھ آدمیوں کورہا کر دے تو ساری تحریک کا دھڑن تختہ ہوجائے گا۔ انہوںنے کہا کہ میں نے آصف زرداری کو ٹی وی پر دیکھا تو ایسا لگا جیسے مردہ باہر آ گیا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ان کے حال پر رہم کرے ۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور پاک فوج کا سپہ سالار پاکستان او رمعیشت کے استحکام اورترقی کیلئے ایک پیج پر ہیں او ران کی لائن و لینتھ بھی ایک ہی ہے ۔ پہلے جو دن ہوتے تھے اب وہ ختم ہو چکے ہیں ، سارے لوگ مولانا فضل الرحمان کو آگے کر کے سمجھتے ہیں کہ کوئی راستہ نکل آئے گا اور وہ سرد جنگ میں کود پڑیں گے ایسا نہیں ہوگا ۔ کسی بھی طرح کے حالات کا سارہ ملبہ براہ راست مولانا فضل الرحمان کے سر ہوگا۔ یہ حکومت کو بلیک میل کر رہے ہیں اور میں 22یا 23تاریخ کو اس کے بارے میں بتائوں گا، اس وقت سارا ملک اور کشمیر سٹیک پر ہے ۔یہ جو کھیل کھیلنے جارہے ہیں اس کامقصد صرف ابو، پھوپھپیاں اور بیٹے بچائو ہے ۔شہباز شریف اسلامی دوستوں کویہ تاثر دے رہے ہیں میں نے بڑی سمجھانے کی کوشش کی ہے۔ عمران خا ن نے اپنی سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے معیشت کیلئے غیر معمولی فیصلے کئے ہیں ورنہ آج ڈالر 200روپے کا ہوتا اور پاکستان دہشتگردوں کی لسٹ میں شامل ہوتا ۔ میں نے پہلے کہا تھاکہ معیشت کی درستگی کیلئے سو روز نہیں بلکہ تین سال لگیں گے اور بہتری آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں جیل میں موجود ایک صاحبزادی سے موبائل فون برآمد ہونے اور بڑے ثبوت ملنے کے اپنے بیان پر قائم ہوں ۔علاوہ ازیں شیخ رشید احمد نے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت کی عیادت کے لیے ان کی رہائشگاہ پر گئے ۔اس موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور ویر ہائوسنگ اینڈ ورکس طارق بشیر چیمہ بھی موجود تھے ۔شیخ رشید احمد نے چوہدری شجاعت کی خیریت بارے دریافت کیا اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، کشمیر کے موجودہ حالات اور مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ کے اعلان کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔