اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تجزیہ کار حسن نثار نے کہاہے کہ ارکان اسمبلی کی جانب سے تنخواہ میں اضافے کی ڈیمانڈ اچھی ہے، اگر ان کی تنخواہ اٹھارہ سے تین لاکھ کرنی ہے تو پھر باقی 18ہزار والوں کی بھی تین لاکھ کرنی چاہئے ، ارکان اسمبلی کو منڈی میں اپنا بھاﺅ لگوانا چاہئے ، انکوشائد کو ئی 15ہزار بھی نہ دے ،میر ی خواہش تھی کہ دوبڑی پارٹیوں کی اجارہ داری ختم ہو، میرا پہلا مقصد حاصل ہوگیاہے ۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ ہر آدمی اپنی اوقات اور علم کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت پر تبصرے کررہاہے ،میر ی خواہش تھی کہ دوبڑی پارٹیوں کی اجارہ داری ختم ہو، میرا پہلا مقصد حاصل ہوگیاہے کہ ملک سے چمٹے ہوئے دو آکٹو پسوں کی اجارہ داری ختم ہوچکی ہے ، تحریک انصاف کو سپورٹ کرنے کا بنیادی مقصد میں حاصل کرچکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی لیڈر ہمارا دیوتا نہیں ہے ،شہریوں کوعزت کی نگاہ سے دیکھا جائے ، تحریک انصاف وہ کرچکی ہے جو پچھلے پچاس برس میں کوئی نہیں کرسکا ، اب ان کو ڈلیور کرنا چاہئے جو ”چونگا“ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چودھریوں جیسے برد بار اورتحمل رکھنے والوں کوبیزار کرنے والوں کو بیزار کردیا گیا جس چودھری مونس الہٰی نے بڑی خوبصورت شٹ اپ کال دی ہے ، فواد اور چوہان جیسوں کے دماغ ٹھکانے آنے چاہئے ۔ انہوں نے کہا میں نے اماں کی طرح لوری سنا کر نہیں اٹھایا بلکہ تھپڑ مار کر اٹھایا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی میں جینڈر کا فرق تھا جو اب ختم ہو چکاہے ، یہ ایک ہیں، کیک کے سائز پر لڑائی ہوتی ہے ، بصورت دیگر عوام کے خلاف یہ اکٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا میثاق حکمرانی کیلئے خیال اچھا ہے ، ہماری پارلیمان کا رویہ میرے نزدیک قابل احترام ہر گز نہیں ہے ، یہ ایسا پودا ہے جو کھاد بڑ ی کھاتا ہے لیکن کوئی پھل ، پھول اور کچھ بھی نہیں ہے ۔انہوں نے کہاہے کہ اے پی ایس سکول کے بچوں کے قتل عام کے بعد کو ئی ماں اورباپ نارمل نہیں رہ سکتا ، اس لئے فوجی عدالتوں کے معاملے میں ہوش کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ارکان صوبائی اسمبلی کی تنخواہ میں اضافے کی ڈیمانڈ اچھی ہے جس پر مجھے پیار آرہاہے لیکن اگر ان کی تنخواہ اٹھارہ سے تین لاکھ کرنی ہے تو پھر باقی 18والوں کی بھی تین لاکھ کرنی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی کو منڈی میں اپنا بھاﺅ لگوانا چاہئے ، ان کوشائد کو ئی 15ہزار بھی نہ دے ۔