اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئیر تجزیہ نگار عمران یعقوب کا کہنا ہے کہ آئی جی اسلام آباد عامر ذوالفقار نے وزیراعظم ہاؤس اور وزارت داخلہ کو باور کروایا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کو سیاسی طور پر نمٹا لیں ۔ تفصیلات کے مطابق سینئیر تجزیہ نگار عمران یعقوب نے آزادی مارچپر تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی اسلام آباد نے وزیراعظم ہاؤس اور وزارت داخلہ کو باور کروایا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کو سیاسی طور پر حل کر لیں تو بہتر ہے۔ آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں 15ہزار یا اس سے زیادہ لوگ اکٹھے ہو گئے تو ہم انہیں سنبھال نہیں سکیں گے۔ سینئیر تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب نے حکومت کو سیاستدانوں سے بہتر سیاسی تجویز دی ہے کہ اس دھرنے کو سیاسی طور پر حل کر لیں۔ دوسرے لفظوں میں آئی جی اسلام آباد نے حکومت کو کہہ دیا ہے کہ جاگتے رہنا ہم پر نہ رہنا۔.خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے 27 اکتوبر کو آزادی مارچ کا اعلان گذشتہ روز کیا تھا ۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ کہ 27 اکتوبر کو مظاہروں کے بعد اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے اور کشمیریوں کیساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ کسی بھی معاملے پر حکومت سے مفاہمت نہیں ہوگی، حکومت کو جانا ہوگا۔ اگر رکاوٹ ڈالی گئی تو پہلی، دوسری اور تیسری سکیم سمیت تمام فیصلے کیے ہوئے ہیں۔ ہمارا آزادی مارچ کی تاریخ میں تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ کوئی کہہ رہا ہے۔ میری گرفتاری ہوئی تو اس پر بھی حکمت عملی طے کر چکے ہیں۔ واضح رہے کے اپوزیشن کے ممکنہ دھرنے سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے بیان دیا تھا کہ اپوزیشن دھرنا دے ہم ان کو کنٹینر اور کھانا فراہم کر یں گے ، ان کو تمام سہولیات دیں گے۔ لیکن اب مولانا فضل الرحمان کی جانب سے دھرنے کے اعلان کے بعد یہ سوال اُٹھایا جا رہا ہے کہ کیا وزیراعظم عمران خان مولانا صاحب کو دھرنے کے لیے کنٹینر اور کھانا دینے کے اپنے بیان پر عمل کرے گی یا اس مارچ کو روکنے کے لیے حربے استعمال کیے جائیں گے۔