کراچی: ماڈلنگ کی دنیا میں شہرت کی بلندی چھونے والی ماڈل صدف کنول نے اداکاری کے میدان میں بھی خوب زور آزمائی کی جب کہ عید الاضحی پر ریلیز ہونے والی فلم نامعلوم افراد ٹو میں آئٹم سانگ بھی پرفارم کیا، ان کا کہنا ہے کہ زندگی میں تجربات نہیں کیے تو پھر کیا جیا، ماڈلنگ ہمیشہ میری پہلی ترجیح اور پسند رہے گی۔
فلم ’’بالو ماہی‘‘ میں کام کرنے کا تجربہ اچھا رہا، مجھے عام روٹین سے ہٹ کر کام کرنے کا موقع ملا جوکہ کافی پُرلطف رہا، اس فلم کے بعد مجھے ہدایت کار نبیل قریشی نے فلم میں آئٹم سانگ کی پیش کش کی جس کی میں نے حامی بھرلی کیونکہ مجھے اس میں کوئی حرج محسوس نہیں ہوا۔ صدف کنول نے رواں سال فلم بالو ماہی کے ساتھ اداکاری کے میدان میں قدم رکھا، ان کی اداکاری کو خوب پسند کیا گیا جب کہ ان کے آئٹم سانگ پر مکس تاثرات ملے۔صدف نے کہا کہ آج کل ہر کوئی ہر چیز کے بارے میں رائے رکھتا ہے جو کہ ہرگز بُری بات نہیں لیکن یہ خیال کرنا ضروری ہے کہ رائے کا اظہار صرف بحث کرنے کی غرض سے نہ ہو۔
میرے آئٹم سانگ کو لے کر سوشل میڈیا پر کئی چرچے ہوئے لیکن مجھے ان سے کوئی مطلب نہیں، اگر دوبارہ آئٹم سانگ آفر ہوا تو ایک بار پھر کرونگی کیونکہ ڈانس بھی ایک فن ہے اور لوگ اسے پسند کرتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ چند دن پہلے فیشن ویک ختم ہوا، اس کی وجہ سے انتہائی مصروف تھی اور اب برانڈز کی فیشن شوٹ شروع ہوجائیں گی، پاکستانی فیشن انڈسٹری وہ واحد صنعت ہے جس نے بے حد تیزی سے ترقی کی منزل پار کی ہے اور ایسی ترقی میں فلم انڈسٹری کیلیے بھی دیکھ سکتی ہوں، ہمارے پاس زبردست ٹیلنٹ موجود ہے جوکہ پاکستان فلم انڈسٹری کو اس کا روشن مستقبل دے سکتے ہیں لیکن ایسا جب ہی ممکن ہے جب ہمارے فلمساز تقلید کرنے کے بجائے اصل کہانیاں سامنے لائیں۔