لاہور: چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے پاس واپسی کیلئے کل دو بجے تک کاوقت ہے آجائیں ورنہ درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے
سابق صدر کو رعشہ کی بیماری ہے تو الیکشن میں مکا کیسے دکھائیں گے۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے پرویز مشرف کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سابق صدر کے پاس کل دو بجے تک کاوقت ہے آجائیں ورنہ درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے ،وکیل پرویز مشرف نے کہ سابق صدر بیمار ہیں،علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی سہولت برقرار رکھیں ،اس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ شرائط کی بجائے پہلے پاکستان آجائیں ،وکیل پرویز مشرف نے کہا کہ ان کو رعشہ کی بیماری ہو چکی ہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اگر انہیں رعشہ ہے تو الیکشن میں مکا کیسے دکھائیں گے ،بیمار ہیں تو ایمبولینس میں آجائیں پہلے آئیں پھر دیکھیں گے،چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ اتنی سہولت دی کہ آجائیں گرفتار نہیں کیا جائے گا،وکیل مشرف نے کہاکہ علاج کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت بھی بررقراررکھیں ،چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے واپس آئیں پھربورڈ بنا کر دیکھیں گے،سیاستدانوں کی طرح کہناشروع کردیا کہ آنا چاہتا ہوں۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ کمانڈوہوتا توبہادری دکھاتا آجاتا،کمانڈو ہو کرخوف کھا رہا ہے ملک پر قبضہ کیا لیکن خوف نہیں کھایا،چیف جسٹس نے کہا کہ ملک واپس آئیں ورنہ کاغذات نامزدگی کی جانچ نہیں ہونے دیں گے ۔جبکہ دوسری جانب چیف جسٹس آ ف پاکستان میاں محمد ثاقب نثار کا سرکاری گھروں میں رہنے والے غیرمجازافرادکےخلاف کیس میں چیف سیکریٹری سے بھی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری صاحب آپ اسٹیٹ چلا رہے ہیں، کسی کو نہیں چھوڑنا۔
عدالت نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کاریکارڈ مانگتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 جون تک ملتوی کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سرکاری گھروں میں رہنے والے غیر مجاز افراد کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس آ ف پاکستان میاں محمد ثاقب نثارنے سپریم کورٹ میں کی۔چیف سیکریٹری پنجاب نے عدالت کے روبرو پیش ہوکر موقف اپنایا کہ 62افرادنے سول عدالتوں سے حکم امتناع لے رکھے ہیں جس پر چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ حکم امتناعی لےکر5سال تک بیٹھے رہتے ہیں،مستحق لائن میں لگارہتاہے اور کچھ نے توسرکاری گھر کرائے پردے رکھے ہیں،عدالت کا چیف سیکریٹری سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چیف سیکرٹری صاحب آپ اسٹیٹ چلارہے ہیں،کسی کونہیں چھوڑنا۔چیف جسٹس کا اظہار برہمی کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سول ججزکوخیال نہیں آرہا،مذاق بنایاہوا ہے،عدالت نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں زیرسماعت مقدمات کاریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 جون تک ملتوی کر دی۔