ڈونلڈ ٹرمپ اور ہیلری کلنٹن کے مابین تیسرا اور آخری مباحثہ اختتام پذیر ہوا، مباحثے میں ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ اگر وہ صدر بنیں تو ملک کا قرضہ ختم کردیں گی۔اس مقصد کے لیے وہ عوام پر سرمایہ کاری کریں گی۔
مباحثےمیں دونوں امیدواروں کے حامی بہت پرجوش نظرآئے۔ ووٹروں کو متوجہ کرنے اور مخالف کو نیچا دکھانے کے لیے پوسٹرز، ٹرکوں پر پینٹنگز اور دیگر حربے آزمائےگئے۔ دوسری طرف ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا نے کہا ہے کہ ان کے والد انتخابات کے نتائج کو تسلیم کر لیں گے۔
آخری مباحثے سے پہلے دونوں امیدواروں کی تصاویر یا نام تو مختلف جگہوں پر نمایاں لکھے ہوئے دکھائی دیتے ہی ہیں، مگر ریاست جارجیا میں ایک لان پر ہلیری کلنٹن کا ایک سرکٹا مجسمہ بھی بنایا گیا ہے، جس میں ہلیری کلنٹن کے کٹے ہوئے سر سے مسلسل مصنوعی خان بہہ رہا ہے۔ہلیری کا کٹا ہوا سر ایک ڈھانچے کے ہاتھ میں ہے، اس مجسمے پر متعدد امریکیوں نے ناپسندیدگی کا اظہار بھی کیا ہے۔
ادھر لاس ویگاس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک عمارت کے سامنے سیکڑوں مظاہرین نے احتجاج کیا ، مظاہرین نے رنگ برنگے ٹرکوں سے ایک دیوار بنائی ہے جس کو علامتی طور پر میکسیکو کی دیوار سے تشبیہہ دی گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اس دیوار کے مخالف ہیں اور وہ میکسیکو سے لوگوں کے امریکا میں داخلے کے بھی سخت مخالف ہیں۔
ادھر تیسرےمباحثےسے چند گھنٹے پہلے بل کلنٹن کا ایک اور جنسی اسکینڈل بھی منظرعام پرآگیا۔ رپورٹ کے مطابق ایک سابقہ صحافی لیزلی مل وی نے دعویٰ کیا ہے کہ 1980میں جب بل کلنٹن گورنرتھے، تب انہوں نے اسے 3 بار جنسی حملوں کانشانہ بنایا تھا۔
اس سے پہلے دوسرے مباحثے میں ٹرمپ نے ان 3 خواتین کو مدعو کیا تھا جنہوں نے بل کلنٹن پرجنسی حملوں کاالزام لگایا تھا۔ اسی دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا نے کہا ہے کہ ان کے والد انتخابات کے نتائج کو تسلیم کر لیں گے۔