اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف معیشت میں بہتری کےلیےصرف ایک آپشن ہے، اگر آئی ایم ایف پیکیج نہ ملا تو متبادل انتظام کر لیا گیا ہے، سعودی عرب اور یو اے ای کے قرض پر کوئی شرائط نہیں ہیں سعودی عرب اور یواے ای سے ملنے والے قرض پر سود اداہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف معیشت میں بہتری کےلیےصرف ایک آپشن ہے، اگر آئی ایم ایف پیکیج نہ ملا تو متبادل انتظام کر لیا گیا ہے، جبکہ پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری کم ہوئی ہے،بہتری کےلیے کام کیاجارہاہے،سپلیمنٹری بجٹ میں صرف 10فیصد اقدامات ٹیکس سےمتعلق ہونگے،سپلیمنٹری بجٹ بہت اہم ہے،اس میں90 فیصد اقدامات نان ٹیکس کےہیں، روپےکی قدرکومصنوعی طورپرمستحکم رکھنےسےمعیشت کونقصان ہوا،گزشتہ حکومت نےمصنوعی طریقے سے روپےکی قدر کومستحکم رکھا،ضمنی فنانس بل میں سرمایہ کاری کےفروغ کے لیے اقدامات تجویزکیےجائیں گے،ضمنی فنانس بل میں برآمدات کی حوصلہ افزائی،درآمدات کی حوصلہ شکنی کےاقدامات تجویزہونگے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ضمنی فنانس بل میں سرمایہ کاری،کاروبارمیں آسانی کیلیےاقدامات تجویزکیےجائینگے،بجلی اورگیس کی قیمتیں صرف امیروں کےلیےبڑھائی گئیں، معاشی ترقی کےلیےاہم فیصلے کررہے ہیں،متبادل ذرائع سےبھی فنڈز کے حصول کے لیے اقدامات کررہے ہیں ،بجلی اورگیس کی قیمتیں کم آمدن افرادکےلیےنہیں برھائیں،برآمدات وترسیلات زرمیں اضافے،درآمدات میں کمی سےتجارتی خسارےمیں کمی ہوئی،جولائی تادسمبر2018نجی شعبےکوقرضوں کی فراہمی میں65فیصدرکارڈاضافہ ہوا،پچھلے سال مجموعی طور پر نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی21فیصد بڑھی،آئی ایم ایف سےجیسےہی اچھاپروگرام فائنل ہوگاتومعاہدہ کرلیں گے،سعودی عرب اور یو اے ای کے قرض پر کوئی شرائط نہیں ہیں،سعودی عرب اور یواے ای سے ملنے والے قرض پر سود اداہوگا، آئی ایم ایف نے کوئی غیرمعاشی شرط نہیں لگائی،آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں،ہم تمام تر انحصارآئی ایم ایف پر نہیں کررہے،ادائیگیوں اورزرمبادلہ ذخائرکے درمیان گیپ پورا کرلیا گیاہے۔