راولپنڈی: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اگر مقبول جماعت ہے تو الیکشن کرا کے دیکھ لے۔انتخابی نتائج نکال کر دیکھ لیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چوہدری نثار نے یہ بات راولپنڈی میں کارکنان سے خطاب میں کہی۔ چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی میرے پاس آئے تھے اور درخواست کی تھی کہ حلف اٹھا لوں۔ میں نے انکار کرتے ہوئے کہا کہ حلف نہیں اٹھاؤں گا کیونکہ میرے ساتھ قومی اسمبلی میں دھوکا ہوا ہے۔چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اگر اب خود مقبول جماعت سمجھتی ہے تو انتخابات کرا لے۔نتائج سب کے سامنے ہوں گے۔خیال رہے کچھ روز سے خبریں زیر گردش تھیں کہ سینئیر سیاست دان چوہدری نثار نے سیاست میں پھر سے متحرک ہونے کا فیصلہ کیا ہے وہ جلد ہی حلف اٹھائیں گے اور انہیں وزیر اعلیٰ بنائے جانے کا بھی امکان ہے۔ تاہم سابق وزیر داخلہ نے پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہ اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔چودھری نثار کے قریبی ذرائع نےبتایا تھا ان کے حلف اٹھانے کی خبروں میں کوئی سچائی نہیں۔
واضح رہے کہ رہے کہ 2018 کے عام انتخابات میں چودھری نثار پی پی 10 راولپنڈی سے جیپ کے نشان پربطورآزاد اُمیدوارکامیاب ہوئے، انہوں نے پی پی 10 سے 53ہزار 145 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل الیکشن لڑ نے والے آزاد اُمیدوار نصیر الحسنین 22ہزار 253 ووٹ حاصل کرسکے۔ تاہم چودھری نثار علی خان نے تاحال پنجاب اسمبلی کی اس نشست کا حلف نہیں اٹھایا۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے عثمان بزدار کی جگہ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے وزیراعلیٰ بننے کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ مشیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف ایک ایسے رہنما کو وزیر اعلیٰ بنانے پر غور کیوں کرے گی جسے اپنی پارٹی ہی قبول نہیں کرتی؟