فلم ’دنگل‘کے بعد ’سیکریٹ سپر اسٹار‘کے ذریعے شہرت حاصل کرنے والی اداکارہ زائرہ وسیم نے بتایا ہے کہ اگر انہیں پاکستانی فلموں میں کام کی پیشکش ہوئی تو وہ انکار نہیں کریں گی۔
رواں ماہ 19 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی فلم ’’سیکریٹ سپر اسٹار‘‘باکس آفس پر خاص کامیابی تو حاصل نہ کرسکی تاہم فلم میں نوجوان اداکارہ زائرہ وسیم کی اداکاری کو بےحد سراہا جارہا ہے۔ اپنی پہلی ہی فلم ’’دنگل‘‘ میں بہترین اداکاری کے لیے نیشنل ایوارڈ اپنے نام کرنے والی زائرہ وسیم خود کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہیں۔ ایک انٹرویو کے دوران زائرہ نے بالی ووڈ میں اپنا تجربہ بیان کرتے ہوئے کہا میں بہت خوش ہوں کہ کیرئیر کی ابتدا میں بہترین فلموں میں اوراچھے لوگوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا، میری فلمیں تفریح فراہم کرنے کے ساتھ لوگوں تک پیغام بھی پہنچاتی ہیں اور یہی بات مجھے بہت پسند ہے۔
زائرہ نے اپنے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں خود میں گم رہنے والی لڑکی ہوں اور میری شخصیت ہی ایسی ہے کہ میں ہر وقت سوچتی رہتی ہوں۔ زائرہ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کی پہلی ہی فلم ’’دنگل‘‘ بھارتی سینما کی تاریخ کی کامیاب ترین فلم ہے جس نے بھارت سمیت دنیا بھر میں غیر معمولی بزنس کیا ہے۔ فلم ’’دنگل‘‘ میں انہوں نے خاتون ریسلر جب کہ حال ہی میں ریلیز ہوئی فلم ’’سیکریٹ سپر اسٹار‘‘میں نوجوان گلوکارہ کا کردار ادا کیا ہے۔ دونوں کرداروں میں شائقین نے زائرہ کو پسند کیا ہے۔
فلم کی کہانی کے مطابق زائرہ فلم میں برقعے میں نظر آتی ہیں تاہم حقیقی زندگی میں کیا واقعی زائرہ برقعہ پہننا پہنیں گی۔ اس سوال کے جواب میں زائرہ نے کہا ’’وہ کیوں ایسا نہیں کریں گی، ہر ایک کو اپنی مرضی کے مطابق لباس پہننے اور کہنے کی آزادی ہونی چاہئے اور مرد و خواتین دونوں کو یہ حق حاصل ہونا چاہئے کہ وہ جو چاہیں پہن سکتے ہیں‘‘۔ زائرہ نے اپنی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’’سیکریٹ سپراسٹار‘‘کی پاکستان میں ریلیز کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فلم پاکستان میں پسند کی جارہی ہے جس کے لیے وہ شائقین کی بہت زیادہ شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جنہوں نے فلم نہیں دیکھی وہ سینماجاکر فلم دیکھیں اور جن لوگوں نے دیکھ لی ہے وہ دوبارہ دیکھیں۔ پاکستان میں کام کرنے کے حوالے زائرہ کا کہنا ہے کہ اگر انہیں پاکستان سے کام کی پیشکش ہوئی تو وہ ضرور کام کریں گی۔