اسلام آباد (ویب ڈیسک) تجزیہ کار حامد میر نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ بلوچستان میں اس وقت بڑا اپ سیٹ ہوتا نظر آرہا ہے ، ضمنی الیکشن کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی جاسکتی ہے اور اگر بلوچستان میں یہ ہوا تو پھر یہ سلسلہ رکے گا نہیں بلکہ مرکز تک آئے گا ۔ نجی ٹی وی نیوز کے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ تحریک انصاف ضمنی الیکشن میں اتنی نشستیں حاصل نہیں کرسکی کہ قومی اسمبلی میں اس کوایک بڑا مارجن حاصل ہوجاتا، اس وقت بلوچستان میں ایک بڑا اپ سیٹ ہوتاہوا نظر آرہاہے ، ضمنی الیکشن میں بی این پی مینگل کو ایک سیٹ ملی گئی ہے اور ایک سیٹ آزاد امیدوار نواب اسلم رئیسانی کوملی ہے جس سے لگتا ہے کہ بی این پی مینگل تحریک انصاف اور نواب اسلم رئیسانی کے ساتھ مل کر بی اے پی کی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لاسکتی ہے اور اگر یہ بلوچستان میں ہوتا ہے تو پھر یہ مرکز میں بھی آئے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام اگر بلوچستا ن میں ہوتاہے تو پھر یہ مرکز میں بھی ہو سکتاہے اس لئے وزیر اعظم عمران خان کو اس بات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق گذشتہ کئی دہائیوں سے صحافت کے شعبے سے وابستہ پاکستان کے معروف صحافی ، تجزیہ کار، کالم نگار اور اینکر حامد میر مختصر وقفے کے بعد ایک با ر پھر کیپٹل ٹاک کے ساتھ نظر آئیں گے۔ روزنامہ جنگ کے مطابق حامد میر پیر سے معمول کے مطابق پاکستان کے سب سے مقبول پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ کی میزبانی کے فرائض انجام دیں گے۔ صحافتی حلقوں میں ان کے جاندار تبصروں اور تجزیوں کو بڑی اہمیت دی جاتی ہے۔ حامد میر نے اپنی صحافتی زندگی کا طویل عرصہ جنگ اور جیو کے ساتھ گزارا ہے۔ حامد میر کا شمار ان صحافیوں میں ہوتا ہے جو صحافت پر لگنے والی پابندیوں کے خلاف ہمیشہ اپنی آواز بلند کرتے رہے ہیں۔