اسلام آباد: سینئر صحافی رؤوف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں صحافیوں کو بتایا گیا کہ ’پانچ ہزار بندوں کو بھی مارنا پڑا تو ہم مار دیں گے، حیران ہورہا تھا کہ اس ملک میں کیسے لوگ آگئے ہیں، پھر یہی بات فیصل واوڈا صاحب نے حامد میر کے پروگرام میں کی حالانکہ وہ خوداسی فہرست میں آگئے ہیں۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رؤوف کلاسر ا نے کہا کہ اشارے دے سکتا ہوں، اتنے بہاد ر ہم بھی نہیں کہ نام لے سکیں، اسلام آباد کے پانچ چھ صحافی ملک کی ایک بہت بڑی شخصیت سے ملے جنہیں سپیشل بلایا گیا، بریفنگ اور سوال جواب ہوئے ۔ وہاں پر بات ہوئی کہ پانچ ہزار بندے بھی ہمیں مارنے پڑے تو ماردیں گے ، اینکرز اس بات کے گواہ ہیں، چار پانچ بڑے معروف اینکرز ہیں، فیصل واوڈا تک وہی باتیں پہنچی ہیں جو انہوں نے کی ہیں، اسلام آباد کے سینئر اینکرز کیساتھ میٹنگ میں یہ بات کی گئی اور یہ انتہائی خطرناک آثار ہیں، فیصل واوڈا کی پراپرٹیز پر بہت سے سوال اٹھ گئے ہیں، پھر تو یہ خود بھی اس لسٹ میں آتے ہیں، اگر ایک وزیر بیٹھ کر یہ بات کررہا ہو کہ اگر پانچ ہزار بندہ بھی مارنا پڑا تو جو ان کے بقول سب کی لسٹ تیار ہے
اینکرز اب چپ ہیں کیونکہ وہ آف ریکارڈ تھا۔ان کاکہناتھاکہ مصراور چینی ماڈل پر کام کرسکتے ہیں تو عمران خان کو یہ چیز دیکھنی چاہیے کہ ملک میں جمہوری نظام میں ملک کو آگے لے کر جانا ہے یا آپ یہ سمجھتے ہیں کہ پانچ ہزا ربندہ مار دینے سے ملک آگے جاسکتا ہے تو ہندوستان کی تاریخ میں تو ہزاروں لاکھوں لوگ مارے گئے ہیں لیکن مسائل وہیں کےوہیں کھڑے ہیں۔