کراچی (ویب ڈیسک) تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی ‘ مظہر عباس ‘ سلیم صافی ‘ محمل سرفراز اور ارشاد بھٹی نے جیو نیوز کے پروگرام ’رپورٹ کارڈ‘ میں کہا کہ مہمند ڈیم کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کا مطالبہ بالکل درست ہے، اگر عمران خان نے اس کنٹریکٹ کو کینسل نہیں کیا تو یہ حکومت وقت پر بہت بڑا داغ ہوگا، رزاق داؤد حکومت میں ہیں اور ان کی کمپنی کو ٹھیکہ مل رہا ہے اور یہ اخلاقی طورپر درست نہیں ہے یہ لوگ عوام کی خدمت کرنے آئے تھے مگر اپنی اور آل اولاد کی خدمت میں لگ گئے پی ٹی آئی کو تو کم از کم اس طرح کا ٹرینڈ سیٹ نہیں کرنا چاہئے یہی کچھ پرانے پاکستان میں بھی ہو رہا تھا، رزاق داؤد کا فوکس وزارت پر نہیں اپنے کاروبار پر ہے ان کو پچھلی حکومت میں سی پیک پر ٹھیکے نہیں ملے تھے تو وہ حکومت کے مخالف بن گئے اصل چیز یہ ہے کہ ان کے کاروبار کو حکومت میں رہتے ہوئے فائدہ پہنچایا جارہا ہے نیب سے انکوائری کرانے کا مطلب ہوگا کہ اپوزیشن نیب پر اعتماد کررہی ہے اور اگر آپ اس بات پر اعتماد کررہے ہیں تو پھر یہ نہیں ہوتا کہ کسی چیز میں انکوائری میں چیزیں ٹھیک ہیں تو کسی میں غلط ہیں۔ عمران خان نے الیکشن میں آنے سے پہلے جو طے کیا تھا کہ وہ کسی طرح بھی بزنس کے طور پر مفادات کے ٹکرائو میں نہیں جائیں گے وہ تو ہمیشہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مثال دیا کرتے تھے کہ انہوں نے خلیفہ بننے کے بعد اپنا کپڑے کا کاروبار بند کردیا تھا۔میزبان ابصاء کومل کے دوسرے سوال سندھ میں ترقیاتی کام ‘ فنڈ گورنر کی سربراہی میں کمیٹی دیکھے گی کے جواب میں تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ جب وفاقی ‘ صوبائی حکومت اور کے ایم سی کے درمیان تنازعہ آجاتا ہے تو اس کا نقصان کراچی کاہوتا ہے بہتر ہوتا کہ ان تینوں کی ایک مشترکہ کمیٹی بنالی جاتی جس کو وفاق دیکھتا، فنڈز گورنرکمیٹی کو ملتے ہیں اور یہ طریقہ آئینی نہیں تو پھر غلط ہے پیپلز پارٹی کو سندھ کی لوگوں نے مینڈیٹ دیا ہے اور وفاق ان کے ساتھ اس طرح نہیں کرسکتا ‘ اٹھارویں ترمیم کے بعد ان کے پاس اختیارات ہیں وفاق کو برداشت کرنا چاہئے۔