کوپاک چائنا انسٹیٹیوٹ کے 5 ویں میڈیا فورم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہے تو قرض کی واپسی کیلئے مجبور نہیں کیا جائے گا۔ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں صنعتی زونز کے قیام، تعلیم اور زراعت سمیت دیگر شعبوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی اورتوانائی سمیت شاہراہوں کی تعمیر پر توجہ دی گئی۔ چینی سفیر نے کہاکہ دونوں ممالک کے تعاون سے یہ منصوبہ کامیابی کے راستے پر گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت چینی اور پاکستانی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ دونوں ممالک خصوصی طور پر اقتصادی تعاون کو فروغ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر پیشرفت کے بارے میں دونوں ملکوں میں مکمل اتفاق رائے ہے۔ سی پیک کا مقصد پاکستان کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔ سی پیک کا اگلا مرحلہ صنعتی تعاون کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایمیسیڈر ایلس ویلز کے بجلی ٹیرف کے زیادہ ہونے کے بیان کو سن کر حیرت ہوئی، سی پیک کے بارے میں کرپشن کی بات کرنا آسان ہے جب آپ کے پاس درست معلومات نہ ہوں، سی پیک کے منصوبوں کے حوالے سے نیب سمیت تمام نے چیک کیا ہے، کوئی کرپشن سامنے نہیں آئی۔انہوں نے کہاکہ تمام منصوبوں میں مکمل شفافیت پائی گئی۔ ایلس ویلز نے ایم ایل ون پر بھی بات کی،ایم ایل ون ریلوے منصوبہ کی لاگت 9 ارب ڈالر ہے، یہ صرف ایک تخمینہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ حکام کو ایم ایل ون کے تخمینے پر بات نہیں کرنی چاہئے تھی، یہ ان کے دفتر کے آداب کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کئے ہیں، جاری 20 منصوبوں میں 75ہزار سے زائد پاکستانیوں کو روزگار فراہم کیا ہے۔بیلٹ اینڈ روڈ اور سی پیک مشترکہ فائدے کا منصوبہ ہے، 170 ممالک اس کا حصہ ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ یقین دہانی کراتا ہوں کہ سی پیک چین کی حکومت کی اولین ترجیح ہے، میڈیا حقیقت دیکھے، اس کے فوائد دیکھے اور منفی پراپیگنڈے کو نظر انداز کرے۔
اسلام آباد (نیوز ڈیس ) پاکستان میں چین کے سفیر یائو جنگ نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین کی اولین ترجیح ہے، حقیقت پر مبنی معلومات سے منفی پراپیگنڈے کا ازالہ کرنا ہے،سی پیک کا اگلا مرحلہ صنعتی تعاون کو فروغ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ