اسلام آباد: سپریم کورٹ نے افتخار چوہدری بدسلوکی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد پولیس اور سابقہ انتظامیہ کے افسران کے خلاف سزاؤں کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم دیا۔عدالت نے سابق آئی جی اسلام آباد چوہدری افتخار سمیت دیگر افسران کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم دیا۔ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد پولیس نے تمام ملزمان کو فوری حراست میں لے لیا۔سابق آئی اسلام آباد افتخار احمد کو 15 روز کے لیے جیل بھیج دیا گیا۔ حاضر سروس ڈی ایس پی رخسار مہدی، ایس ایس پی موٹروے جمیل ہاشمی، نیشنل سکیورٹی ڈویژن میں ایڈیشنل سیکرٹری اور سابق ایس ایس پی اسلام آباد کیپٹن ریٹائرڈ ظفر، پولیس اہلکاروں سفیر عباسی ،سلیم صفدر ،محمد سراج ،میاں اشرف کو ایک ایک ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔ سابق چیف کمشنر اسلام آباد خالد پرویز، سابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد چوہدری محمد علی کو عدالت برخاصت ہونے تک علامتی سزا سنائی گئی۔واضح رہے کہ 13 مارچ 2007 کو اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے گھر سے عدالت آتے وقت روکا اور ان سے بدسلوکی کی تھی، اس دوران انہیں بالوں سے کھینچا گیا اور دھکے بھی دیئے گئے۔