اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے بھی کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری پر رد عمل جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ کراچی کے حالات کی وجہ سے بہت سارے ادارے اورایجنسیزآپریٹ کر رہی ہیں ،ان کا رول آپ سے چھپا ہوا نہیں ہے کہ آپ مجھ سے سوال پوچھیں گے تو تب ہی آپ کو سمجھ آئے گی ،آپ اور آپ کے رپورٹرز مجھ سے زیادہ جانتے ہیں کہ کراچی کے حالات میں کون کیا کررہاہے اور کس کا کیا رول ہے ؟یہ آپ کو بخوبی پتا ہے ۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قمر زمان کائرہ کا کہناتھا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد اسی لیے ہے کہ آئین کے اندر درج جو اداروں کا رول ہے اس رول کے اندر ادارے کام کریں اور اس سے باہر جا کر ادارے سیاسی معاملات میں مداخلت نہ کریں ۔ ان کا کہناتھا کہ کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ کچھ کریں گے ، انہوں نے انکوائری کا اعلان کیاہے ، انہوں نے اس پر معذرت بھی کی ہے اورشرمندگی کا اظہار بھی کیاہے ، بلاول بھٹوزرداری نے بھی کیاہے ۔اینکر پرسن غریدہ فاروقی نے پیپلز پارٹی کے رہنما سے سوال کیا کہ یہ بیان کیپٹن صفدر کی گرفتاری پر ہے ،آئی جی سندھ کے مبینہ اغواءپر کوئی بات ہی نہیں کر رہاہے ،؟قمر زمان کائرہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک بات کہہ دی گئی ،سندھ حکومت نے جو کہنا تھا وہ کہہ دیا ، کیا آپ اپنے اداروں اور ایجنسیز سے لڑیں گے ؟ کیا یہ طریقہ اختیار کرنا چاہتے ہیں؟کیپٹن صفدر کی گرفتاری ہی وجہ ہے اور گرفتاری پر ہی بات ہو رہی ہے ،اس کی تحقیقات پر ہی بات کی جارہی ہے ،اس کی رپورٹ آئے گی توا س پر عملدرآمد بھی ہو گا ۔
ان کا کہناتھا کہ میں نے گزارش کی کہ ہم اسی لیے کوشاں ہیں کہ اس ملک کے اندر فیئر نظام ہو، قانون کی حکمرانی ہو ، جس میں سب لوگ اپنے آئینی دائر کار کے اندر رہ کر کام کریں اور یہی ایک بہتر مناسب طریقہ ہے ۔غریدہ فاروقی نے اپنا سوال دوبارہ دہرانے کی کوشش کی تو پیپلز پارٹی کےرہنمابولے” کس نےکہاہےکہ اغواءہوئے ہیں ؟“ غریدہ فاروقی نے جواب دیا کہ مریم نواز نے الزام لگایا ہے آئی جی سندھ کو اغواءکیا گیا اور انہوں نے کہا کہ یہ بات وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں بتائی ہے ۔قمر زمان کائرہ کا کہناتھا کہ میں کہہ رہا ہوں کہ پھر آپ مریم نواز سے پوچھیں ، جب یہ بات کہی جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ جس طرح آپ اور میں اغواءہو سکتے ہیں ایسے کچھ غنڈے آئی جی کو اٹھا کر لے گئے ، ایسا ہرگز نہیں ہے ، ان کا کہنے کا مطلب یہ تھا کہ کچھ طاقتور اداروں کے لوگ آئے ، انہوں نے ان کو بلایا اور بیٹھ کر ان پر مقدمہ درج کروانے کیلئے دباﺅ ڈالا ۔
قمر زمان کائرہ کا کہناتھا کہ جس معاملے میں کیپٹن صفدر کو پکڑا گیا انہیں یہ نہیں کرنا چاہیے تھا ، نعرے بازی نہیں کرنی چاہیے تھی تاہم یہ بھی نہیں ہے کہ آپ فجر کے وقت ایف آئی آر کاٹیں اور اسی وقت پولیس کو دباؤ ڈال کر انہیں گرفتار کروا دیں ، وہ کیا ملک سے بھاگے جارہے تھے یا کوئی سنگین جرم تھا جس سے خطرہ پیدا ہو گیا تھا ۔