ایف آئی اے حکام نے پنجاب میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری کے دھندے میں ملوث ایک اور ملزم کوگرفتار کر لیا، ملزم کا تعلق سیالکوٹ سے ہے جو بیرون ممالک گردوں کے مریضوں کا سراغ لگا کر ان کا پاکستانی ڈاکٹروں سے رابطہ کراتا تھا۔
لاہورکےپوش علاقےمیں واقع ایک گھرسے گردوں کی غیرقانونی پیوندکاری میں ملوث2ڈاکٹروں کی گرفتاری کےبعد سے اس نیٹ ورک کےکئی اور کردار سامنے آچکےہیں۔ ایف آئی اےگوجرنوالہ نے سیالکوٹ کے ایک گھرسےعبدالمجیدنامی ملزم کو گرفتار کرلیاجس پرالزام ہے کہ وہ بیرون ممالک میں گردوں کے مریضوں کاسراغ لگاتااور ان کارابطہ مرکزی ملزم ڈاکٹر فوادسے کراتا تھا،ملزم سے اہم ریکارڈ قبضے میں لےکر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
اس سےپہلےسرجن ڈاکٹر فواد، اینستھیزیا ڈاکٹر التمش، پیتھالوجسٹس ڈاکٹر خالد، پیتھالوجسٹس ڈاکٹر نسیم اور رورل ہیلتھ سینٹر کی لیڈی ہیلتھ ورکر صفیہ بی بی کوبھی گرفتار کیا جاچکاہے۔ یہ تمام ملزم غریب افرادکوچند ہزار روپےکا جھانسا دےکر ان سےگردے خریدتے اور غیرملکی مریضوں کو 40 سے 80 لاکھ روپے میں گردے لگاتے تھے۔