کراچی (یس ڈیسک) شہر کے جن علاقوں میں غیرقانونی ہائیڈرنٹ موجود ہوئے اس علاقے کے چیف انجینئر کو اس عمل میں ملوث قرار دیتے ہوئے عہدے سے معطل کر دیا جائے گا۔
جہاں بھی غیر قانونی ہائیڈرنٹ مسمار کیے گئے اگر وہاں دوبارہ ہائیڈرنٹ تعمیر ہوئے تو اس کا ذمے دار بھی متعلقہ چیف انجینئر ہوگا اور وہ اپنے عہدے پر نہیں رہے گا، شہر کی سڑکوں پر کھڑے سیوریج کے پانی کو صاف کرایا جائے، علاقہ سپرنٹنڈنگ انجینئر فوری طور پر سیوریج لائنوں کو صاف کرائے، ایم ڈی واٹر بورڈ اپنی نگرانی میں انسپکشن ٹیم تشکیل دے کر شہر میں غیرقانونی واٹرہائیڈرنٹ اور نکاسی آب کی شکایات حل کرائیں۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے بدھ کو ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی اور واٹر بورڈ کے سینئر افسران کے اجلاس کے دوران کیا، شرجیل انعام میمن نے اس بات کا سختی سے نوٹس لیا کہ کئی علاقوں میں واٹر بورڈ اور رینجرز کی جانب سے مسمار کیے گئے غیر قانونی ہائیڈرنٹ دوبارہ تعمیر کیے جارہے ہیں، ایم ڈی واٹر بورڈ فوری طور پر ایک انسپکشن ٹیم تشکیل دے کر شہر بھر میں قائم غیرقانونی واٹر ہائیڈرنٹ پولیس اور رینجرز کی مدد سے مسمار کروائیں، جن علاقوں میں غیر قانونی واٹرہائیڈرنٹ مسمار کیے گئے ہیں اور دوبارہ تعمیر ہوئے ہیں اس کی رپورٹ فراہم کی جائے۔
آئندہ اگر کسی بھی مسمار شدہ ہائیڈرنٹ کی دوبارہ تعمیر ہوئی تو علاقے کے متعلقہ چیف انجینئرکو معطل کردیا جائے گا ، شرجیل میمن نے ذرائع ابلاغ پر سیوریج کے حوالے سے آنیوالی خبروں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایت کی کہ فوری طور پر کراچی میں سیوریج نظام کو بہتر بنایا جائے، ایم ڈی واٹر بورڈ سپرنٹنڈنگ انجنیئرزکو پابند کریں کہ وہ نکاسی آب کی رپورٹ ایم ڈی کو پیش کریں۔