المکرمہ(نمائندہ خصوصی)امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس نے خطبہ حج کے دوران فرمایا ہے کہ اللہ کے نافذ کردہ احکامات پر عمل سے دنیا اور آخرت میں کامیابی ملے گی۔ مسجد نمرہ میں خطبہ حج کے دوران امام کعبہ نے فرمایا کہ اللہ نے انسان کو زمین پر اپنا نائب بنایا ہے، اے ایمان والوں سچی اور سیدھی بات کرو، دنیا وقت مقررہ پر ختم ہوجائے گی جبکہ آخرت ہمیشہ کے لیے ہے، اللہ کے نافذ کردہ احکامات پر عمل سے دنیا اور آخرت میں کامیابی ملے گی۔ اللہ نےتمہیں جن نعمتوں سے نوازا ہےاس کاجواب قیامت کےدن طلب کیا جائےگا،اللہ پاک نےزمین پردین کےنفاذکےلئےانبیائےکرام کوبھیجا ، اللہ نے مسلمانوں کے لیے دین اسلام منتخب کیا کیونکہ اس سے سچا کوئی دین نہیں۔ اللہ نےمسلمانوں پریہ ذمہ داری عائد کی ہے کہ وہ زمین پر اللہ کا نظام نافذ کریں۔خطبہ حج میں فرمایا گیا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے آج کے دن ہی خطبہ فرمایا اور عدل و انصاف کے احکامات پڑھ کر سنائے اسی دن اللہ نے فرمایا تمہارے لیے دین مکمل ہوگیا۔ دنیاکےمسلمان ایک جسم کی طرح ہے،آپس میں اتفاق کی ضرورت ہے۔ حضورﷺنے فرمایا دوسرے مسلمان کو تکلیف دینے والا ہم میں سے نہیں، جس نے دھوکا دیا وہ ہم میں سے نہیں، اللہ سےخوف رکھنےوالااللہ کےسب سےزیادہ نزدیک ہے۔ امت مسلمہ میں کوئی بھی کسی کےساتھ ظلم وزیاتی نہ کرے، والدین کی نافرنی نہ کرو اور ان کےآگےجھک کررہو، سب سے زیادہ حقوق قریبی رشتہ داروں کے ہیں۔اسلام کی بنیادی تعلیمات کے حوالے سے امام کعبہ نے فرمایا کہ عدل و انصاف اسلام کے سر کا تاج ہے، بے شک عدل میں خیر ہی خیر ہے، حضور ?کو پوری کائنات کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا، مسلمان کو چاہیے کہ اسوہ حسنہ سے ان مسائل کا حل نکالے، امت دوسروں کی طرف دیکھنے کے بجائے تمام معاملات اپنے ہاتھ میں رکھے۔ لوگوں کو اچھائی کی طرف اچھے طریقے سے بلانا علما کی ذمے داری ہے، لوگوں کو دہشت گردی سے دور رکھنے کے لیے علما کردار ادا کریں۔ علما کو سخت مزاجی ترک کرکے خوش مزاجی سے لوگوں کو قریب لانا ہوگا۔امام کعبہ نے مزید فرمایا کہ اللہ ایک ہے، اللہ کا رسول ایک ہے ، ہماری کتاب ایک ہے، ہمیں فرقہ واریت سے دور رہنا چاہیے، اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو، آج امت مسلمہ مختلف مسائل اور تکالیف کا شکار ہے، عالم اسلام اپنے اندر سے فرقہ واریت کو ختم کرکےاتحاد پیدا کرے، مسلمان پر مسلمان کی عزت ، مال اور خون حرام ہے، ایک انسان کو قتل کرنے والے نے پوری انسانیت کو قتل کیا،ایک انسان کو بچانے والے نے پوری انسانیت کو بچایا، ظلم اور زیادتی کرنے والا قیامت کے دن جوابدہ ہوگا، فساد پھیلانے والوں کو فوری ان کے انجام تک پہنچایا جائے