پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے امام الحق اور بابر اعظم کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے تاریخ کا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والی آئرلینڈ کی ٹیم کو واحد ٹیسٹ میچ میں 5 وکٹوں سے شکست دے دی۔
ڈبلن میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ کے پانچویں دن آئرلینڈ نے 319 رنز 7 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو 118 رنز پر بیٹنگ کرنے والے کیون اوبرائن اپنے انفرادی اسکور میں بغیر کسی اضافے کے پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد محمد عباس کو آئرش بیٹنگ لائن کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم مزید 20رنز کے اضافے سے 339 رنز پر پویلین لوٹ گئی۔ پاکستان کی جانب سے محمد عباس نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ محمد عامر نے 3 وکٹیں لیں۔
پہلی اننگز کی برتری کی بدولت پاکستان کو میچ میں 160 رنز کا ہدف ملا لیکن اس معمولی ہدف کے تعاقب میں بھی پاکستان کا آغاز تباہ ثابت ہوا۔ 14 کے مجموعی اسکور تک قومی ٹیم کے تجربہ کار بلے بازوں اظہر علی اور اسد شفیق کے ساتھ ساتھ حارث سہیل بھی پویلین لوٹ گئے۔ اس موقع پر پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے نوجوان امام الحق اور بابر اعظم نے ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کا بیڑا اٹھایا۔
دونوں کھلاڑیوں نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے سنچری شراکت قائم کر کے آئرلینڈ کی پہلے ٹیسٹ میچ میں فتح کا خواب چکنا چور کرتے ہوئے قومی ٹیم کو فتح کی راہ پر گامزن کیا۔ اس دوران آئرلینڈ کو میچ میں واپسی کا بڑا موقع اس وقت ملا جب 60 کے مجموعی اسکور پر سلپ میں موجود فیلڈر بابر اعظم کا کیچ لینے میں ناکام رہے۔ بابر نے اس ڈراپ کیچ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور امام کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 126 رنز جوڑ کر پاکستان کی میچ میں فتح کی راہ ہموار کی۔ 140 کے مجموعے پر وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے بابر کو اپنی وکٹ سے ہاتھ دھونا پڑا لیکن آؤٹ ہونے سے قبل وہ 59 رنز کی اننگز کھیل چکے تھے۔
کپتان سرفراز احمد دوسری اننگز میں بھی ناکامی سے دوچار ہوئے اور صرف 8 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے لیکن دوسرے اینڈ سے امام الحق ڈٹے رہے اور ٹیم کو 5 وکٹ کی فتح سے ہمکنار کرا دیا۔ نوجوان بلے باز نے 114 گیندوں پر 8 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 74 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کی جیت میں مرکزی کردار ادا کیا۔ واضح رہے کہ پاکستان نے پہلی اننگز 339 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر ڈکلیئر کردی تھی جس کے جواب میں آئرلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 130 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی۔