امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کہ امریکا کے وہ تمام شہری جو اس سر زمین کے اصل باشندے نہیں ہیں ، کہیں نہ کہیں سے ترک وطن کرکے آباد ہوئے ہیں ، ان کا تعمیری کردار قابل تعریف ہے ۔
واشنگٹن ( نیٹ نیوز) عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے 31 تارکینِ وطن کو امریکی شہریت دینے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ، جس میں کہا کہ ترکِ وطن ایک ایسا عمل ہے جس سے امریکی قوم کی تاریخ کا آغاز ہوتا ہے اور جس نے امریکا کو غیر معمولی ملک بنایا ہے ۔ امریکا کی نیشنل آرکائیوز کی عمارت میں ہونے والی تقریب میں چار مختلف براعظموں سے تعلق رکھنے والے افراد نے امریکی شہریت کا حلف اٹھایا ۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ آج کے میکسیکن تارکین وطن کو وہ سو سال پہلے کے کیتھولک تارکین وطن کے طور پر دیکھتے ہیں اور شام کے وہ باشندے جو آج پناہ کی تلاش میں ہیں ، وہ دوسری جنگ عظیم کے یہودی پناہ گزینوں کی طرح ہیں ۔ صدر اوباما نے اپنے خطاب میں دوسری جنگ عظیم کے دوران پیش آنے والے ان واقعات کا بھی ذکر کیا جب جرمن اور اطالوی حراست میں لیے گئے تھے لیکن انھیں امریکا میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا اور جب جاپانی امریکیوں کو کیمپ میں ڈال دیا گیا تھا ۔