اسلام آباد(ویب ڈیسک) انٹرنیشنل کرکٹ ورلڈ کپ کی ٹرافی ان دنوں دورہ پاکستان پر ہے، ٹرافی کا سفر سو دنوں پر مشتمل ہے، اس کی داستان بھی سامنے آگئی ہے۔ یہ ٹرافی دنیا کے پانچ بر اعظموں، 21 ممالک اور 60 شہروں میں جائے گی۔ پاکستان میں موجود ٹرافی دو دن لاہور میں گزارنے کے بعد اسلام آباد پہنچ چکی ہے، جہاں سے ٹرافی کراچی جائے گی۔
کرکٹ کا عالمی مقابلہ یوں تو 30 مئی 2019ء سے 14 جولائی 2019 ء تک انگلینڈ اور ویلز میں کھیلا جائے گا۔ لیکن اس عالمی ٹاکرے کی ٹرافی کا سفر 27 اگست بروز پیر کو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ہیڈکواٹرز دبئی سے شروع ہوا ۔ اپنے سفر کے دوران یہ ٹرافی دنیا کے اکیس ممالک کے 60 شہروں میں جائے گی۔ اس کا یہ سفر 9 ماہ پر محیط ہوگا۔تاریخ میں پہلی پر کرکٹ کے عالمی مقابلے کی یہ ٹرافی گیارہ ایسے ممالک میں بھی جائے گی، جہاں روایتی کرکٹ نہیں کھیلی جاتی۔ان ممالک میں نیپال، امریکہ اور جرمنی شامل ہیں۔ دبئی سے شروع ہونے والے ٹرافی کے سفر کی پہلی منزل عمان تھی۔ جہاں اس کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ خواتین گھڑ سواروں نے ٹرافی کا اپنے ہاتھوں میں تھاما ۔ اور شہر بھر کا چکر لگایا۔ عمان کے بعد ٹرافی کی منزل امریکہ تھی۔ انکل سام کے دیس میں بھی ٹرافی کاتاریخی استقبال کیا گیا۔گوروں کے دیس کے بعد ٹرافی ویسٹ انڈیز پہنچی ۔۔جہاں روایتی رقص، ڈھول کی تھاپ اور موسیقی نے ٹرافی کا استقبال کیا۔ چہروں پر مسکراہٹ سجائے ویسٹ انڈین کھلاڑیوں اور بچوں نے ٹرافی کو ہاتھوں میں تھاما۔ شہریوں نے جی بھر کر خوب خوشیاں بکھیریں۔
سری لنکا ،ٹرافی کی چوتھی منزل تھی ، جہاں پر روایتی انداز میں ٹرافی کو خوش آمدید کہا گیا۔ کھلاڑی تو کھلاڑی ، یہاں کے بچے ، جوان اور بوڑھے میں خوشیاں سمیٹنے میں پیچھے نہ رہے۔ مقامی سٹیڈیم ، کولمبو کی گلیوں اور تعلیمی اداروں میں ٹرافی کا دیدار کرایا۔ سونے اور چاندی سے بنی گیارہ کلووزنی ٹرافی تین اکتوبر بروز بدھ علی الصبح لاہور پہنچی۔ائر پورٹ سے ٹرافی کو لاہور پہنچایا گیا۔ محمد عرفان نے ٹرافی کو اپنے ہاتھوں میں اٹھایا۔ قذافی سٹیڈیم میں ٹرافی کی منہ دکھائی کی گئی۔ ددپہر کو قذافی اسٹیڈیم کے مین داخلی دروازے پر میڈیا کے سامنے کرکٹر محمد عرفان ٹرافی لے کر آئے فوٹو سیشن کے بعد ڈھول کی تھاپ پر عرفان ٹرافی لے لاہور شہر کی سیر کے لئے مختص ٹورازم کی بس پر سوار ہوئے اور گلبرگ، جیل روڈ، کینال روڈ، مال روڈ، بادشاہی مسجد، شاہی قلعہ سے ہوتی ہوئی واپس سٹیڈیم پہنچی جہاں پر ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ پی سی بی ذاکر خان اور کرکٹر محمد عرفان نے ٹرافی کی رونمائی کی۔اگلے دن ٹرافی گورنمنٹ کالج پہنچے۔ بچوں کی فوج ظفر موج نیک تمناوں کیساتھ ٹرافی کا دیدار کرتی رہی، لاہور میں دوسرے دن ٹرافی کو شوکت خانم لے جایا گیا ۔
شوکت خانم میں کینسر سے متاثرہ بچوں کو ٹرافی دکھائی گئی ۔ عالمی مقابلے کی ٹرافی دیکھ کر بچوں کے چہرے کھل اٹھے ۔ کھلاڑیوں نے ٹرافی کیساتھ بچوں کی تصویریں بنائہیں ۔شوکت خانم کے بعد ٹرافی واہگہ بارڈر پہنچی۔ پاک بھارت سرحد پر ٹرافی کیساتھ فوٹو سیشن کیا گیا ۔ جس کے بعد ٹرافی اسلام آباد بھیج دی گئی۔ ٹرافی دو روز جڑواں شہروں میں رہے گی اور مختلف جگہ پر رونمائی کی جائے گی۔ ایچ ایٹ اسلام آباد کے نجی سکول میں ٹرافی کی رونمائی کی گئی۔ شام 4 بجے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹرافی کی رونمائی کی جائے گی۔ ٹرافی کی اگلی منزل کراچی ہوگی۔ آٹھ اکتوبر کو ٹرافی کراچی سے بنگلہ دیش روانہ کردی جائے گی۔بنگلہ دیش کے ٹرافی کو مونٹ ایوریسٹ کے دیس نیپال لے جائے گا۔ نیپال کے بعد ٹرافی پہنچے گی بھارت۔۔ جس کے مختلف شہروں میں کھلاڑی او ر شائقین کرکٹ ٹرافی کو دیکھیں گے۔ بھارت کے بعد ٹرافی کو نیوزی لینڈ، آسٹریلیا، ساوتھ افریقہ بھیجا جائے گا۔ عالمی مقابلے کی یہ ٹرافی کینیا ، روانڈا، نائیجیریا،فرانس اور بلیجئم پہنچے گی۔ ٹرافی نیدر لینڈ اور جرمنی سے ہوتی ہوئی اگلے سال 19 فروری کو انگلینڈ پہنچے گی۔جہاں 14 جولائی 2019ء کو لارڈز سیٹیڈم میں اس ٹرافی کو عالمی کپ کی فاتح ٹیم کے حوالے کیا جائے گا۔