اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) پاکستان نے پڑوسی ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے خطرے کے پیش نظر ایران کے ساتھ رات 12 بجے سے براہ راست پروازیں معطل کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان بذریعہ سڑک اور ریل نقل و حرکت پہلے ہی رواں ہفتے کے اوائل میں معطل کردی گئی
تھی اس حوالے سے ایوی ایشن ڈویژن کے جوائنٹ سیکریٹری عبدالستار کھوکھر کی جانب سے بتایا گیا کہ 27 اور 28 فروری کی درمیانی شب یعنی رات 12 بجے سے ایران سے براہ راست پروازوں پر تاحکم ثانی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے 2 کیسز کے رپورٹ ہونے کے بعد مذکورہ فیصلہ کیا گیا کیونکہ دونوں متاثرہ اشخاص نے حال ہی میں ایران کا دورہ کیا تھا۔حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا کہ عمرہ زائرین اور سیاحت کے لیے سعودی عرب جانے کی اجازت نہیں ہوگی تاہم جو لوگ اقامہ رکھتے ہیں یا سعودی شہری ہیں ان کے لیے پروازیں جاری رہیں گی۔مذکورہ فیصلہ سعودی عرب کی حکومت کے اس فیصلے کا کیا گیا جس میں انہوں نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو دیکھتے ہوئے اس سے متاثرہ ممالک کے لوگوں کے لیے عمرہ اور سیاحت کے لیے داخلے پر پابندی لگادی تھی۔
دوسری جانب چین سے براہ راست لاہور اور کراچی ایئر پورٹ پر بھی تمام پروازیں معطل ہیں، پی آئی اے یا چائنا سدرن کی کوئی پرواز براہ راست پاکستان اور چین کے درمیان نہیں چل رہی۔وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کے مطابق کرونا وائرس کے تناظر میں پاکستان بھر میں ہوائی اڈوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، ایئر پورٹ مینجرز کو ایک بار پھر ہدایت کی گئی ہے کہ وہ وزارت صحت کی مشاورت سے 100 فی صد اسکریننگ کو یقینی بنائیں۔صوبائی محکمہ صحت نے حالیہ چند روز کے دوران ایران سے کراچی پہنچنے والے زائرین کی فہرست مرتب کرلی ہے جس میں کراچی پہنچنے والوں کے نام ، پتے ، قومی شناختی کارڈ نمبر اور فون نمبرز بھی شامل ہیں ، کراچی سے ایران جانے والے زائرین اور دیگر مسافروں کی تعداد 5 سوسے زائد بتائی گئی ہے۔