حلقہ بندیوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے اہم اجلاس میں صوبائی حکومتوں کو 10 جنوری تک تمام نقشے فراہم کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی۔سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے بتایاکہ 3 مئی 2018 تک حلقہ بندیوں سے متعلق کارروائی مکمل کرلی جائے گی، اجلاس میں کمیشن نے آج سے ملک کی تمام ریوینیو باوٴنڈریز کو بھی منجمد کرنے کا حکم جاری کردیا ۔حلقہ بندیوں سے متعلق ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نےکہا کہ نئی حلقہ بندیوں کی تیاری کے لیے 45 روز رکھے گئے ہیں،جبکہ ایک ماہ حلقہ بندیوں پر اعتراضات کے لیے ہوگا۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کی تیاریوں کا کام شروع کردیا ہے مگر آئندہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں کرسکتے۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے دوران حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمروں کی تنصیب کی ذمہ داری صوبوں کو دینے کافیصلہ کیا گیا ہے۔
بابر یعقوب فتح محمد نے بتایا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق 5 کمیٹیاں بھی مقرر کردی گئی ہیں اور آج سے آئندہ انتخابات تک ریونیو باڈیز میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکے گی۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابق سیکرٹری شماریات نے بتایا کہ صدر مملکت ممنون حسین نے اب تک آئینی ترمیم پر دستخط نہیں کئے، صدر کے دستخط سے بل ایکٹ بنے گا تو مردم شماری کے عبوری نتائج ملیں گے۔بابر یعقوب نے مزید کہا کہ صوبائی حکومتوں اور محکمہ شماریات کو 10 جنوری تک نقشے اور مواد دینے کا کہا ہے، اگر نقشے اور میٹریل جلد مل جاتے ہیں تو حلقہ بندیاں بھی پہلے ہوجائیں گی۔سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ حساس پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے لگانے کے لئے حکومتیں اپنے وسائل استعمال کریں گی۔