لاہور (ویب ڈیسک) محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی سیکریٹری ہیلتھ کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کے طبی معائنے اور اسکین کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے وفاقی سیکریٹری ہیلتھ کو بھجوائے گئے خط میں کہا گیا ہے
کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے معائنے کے لیے پمز اسلام آباد کے ڈاکٹرز پر مشتمل میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے تاکہ ان کا طبی معائنہ اور اسکین کرائے جا سکیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کے لیے پہلے ہی اینڈو اسکوپی اور دماغ کے ایم آر آئی سمیت مختلف اسکین تجویز کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ بدھ کو شہباز شریف کا معائنہ کرے گا اور میڈیکل چیک اپ کے بعد شہباز شریف کواسلام آباد سے لاہور واپس لایا جائے گا۔دوسری جانب نیب حکام آشیانہ ہاؤس کیس میں زیر حراست شہباز شریف کے میڈکل چیک اپ کے معاملے پر ابھی تک تذبذب کا شکار ہوئی ہے، اور 3 روز گزر جانے کے باوجود بھی ابھی تک میڈیکل بورڈ کی تشکیل میں کام رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے میڈیکل جیک اپ لے لیے تاحال ڈاکٹرز کا میڈکل بورڈ تشکیل نہ دیا جا سکا 3 دن گزر گئے مگر نیب حکام ایک بھی ڈاکٹر نہ ڈھونڈ سکے جبکہ عدالت نے قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو تمام میڈکل سہولیات فراہم کرانے اور ان کی میڈیکل رپورٹس چیک کرانے کا حکم دیا تھا۔ نیب حکام نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ کو شیخ زید ہسپتال کے ڈاکٹرز کو چیک کرائیں گے مگر ابھی تک ان کا مکمل طبی معائنہ نہیں کیا جا سکا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے اسلام آباد میں مکمل میڈیکل چیک اپ اور ٹیسٹ ہوئے تھے جس میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ ان کے خون میں کینسر کے جراثیم موجود ہیں اور انہیں میڈیکل رپورٹس کی روشنی میں فوری طور پر مرض کی مناسبت سے مزید ٹیسٹ اور مکمل میڈیکل چیک اب کی ضرورت ہے مگر ابھی تک نیب میڈیکل پورڈ تشکیل نہ دے سکا۔