نیویارک: اقوام متحدہ نے ایٹمی تجربہ کرنے کی پاداش میں شمالی کوریا پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے چھٹا اور اب تک کا سب سے بڑا نیوکلیئر تجربہ کرنے پر شمالی کوریا کی تیل درآمدات کو محدود اور ٹیکسٹائل برآمدات پر پابندی لگادی۔ سلامتی کونسل کے اجلاس میں پابندیوں کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی اور چین و روس سمیت تمام 15 ممالک نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔ نئی پابندیوں کا مقصد شمالی کوریا کو اپنا ایٹمی پروگرام بند کرنے پر آمادہ کرنے کے لیے اسے ایندھن اور اسلحہ پروگرامز کے مالی وسائل سے محروم کرنا ہے۔ پابندیوں کی قرارداد کا مسودہ امریکا نے تیار کیا تھا جس میں اس نے اور زیادہ سخت تجاویز شامل کی تھیں تاہم روس اور چین کے کہنے پر نرم پابندیوں کا مسودہ اتفاق رائے سے منظور کیا گیا۔
دوسری جانب شمالی کوریا نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم پر جیسی پابندیاں لگائی جائیں گی امریکا کو ویسے ہی قیمت چکانی پڑے گی۔ رائے شماری کے بعد اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکلی ہیلی نے کہا کہ ہمیں پابندیوں میں اضافہ کرنا کوئی اچھا نہیں لگ رہا اور ہم جنگ نہیں چاہتے۔ دوسری طرف چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ شمالی کوریا نے بین الاقوامی مخالفت کو نظرانداز کرکے دوبارہ ایٹمی تجربہ کیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی، تاہم مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں اور چین جزیرہ نما کوریا میں جنگ اور انتشار کی اجازت نہیں دے گا۔