اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران فاروق قتل کیس کے تینوں ملزمان معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا ہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کوثر عباس زیدی نے عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پر ایف آئی اے نے موقف اختیار کیا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث ملزمان معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کو عدالت پیش نہیں کیا جا سکتا۔ ملزمان کو پیش کیے بغیر مزید جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔ تاہم عدالت نے ایف آئی اے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ ملزمان کو پیش کیے بغیر مزید ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا جس کے بعد ایف آئی نے سخت سیکیورٹی میں تینوں ملزمان کو آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی دروازے سے عدالت میں پیش کیا۔ پیشی سے قبل جوڈیشل کمپلیس کی سرچنگ اور کلیئرنس کی گئی۔ عدالتی اجازت کے باوجود رینجرز نے میڈیا کو کمرہ عدالت نہیں جانے دیا۔ معظم علی، محسن علی اور خالد شمیم کی پیشی کے موقع پر جوڈیشل کمپلیس کی لائٹس بند کر دی گئیں۔ ملزمان کے وکلا نے ایف آئی اے کی جانب سے مزید ریمانڈ دینے کی درخواست کی مخالفت کی تاہم عدالت نے وکلاء صفائی کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کر دیا اور حکم دیا کہ ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد ملزمان کو دوبارہ عدالت پیش کیا جائے۔ کیس کی سماعت اٹھائیس دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ پیشی کے موقع پر ملزم خالد شمیم کی اہلیہ بینا خالد بھی عدالت پیش ہوئیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بینا خالد نے کہا کہ کراچی سے اپنے شوہر کو ملنے آئی مگر ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ ایف آئی کو ملاقات کی باقاعدہ درخواست دی مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔