لاہور: قانونی ماہرین اور سیاسی پنڈتوں کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور مرکزی رہنما جہانگیر ترین کی ’’فوری‘‘ نااہلی کے امکانات کم معلوم ہوتے ہیں تاہم عدالت اس کیس میں جے آئی ٹی بنا سکتی ہے۔
تحریک انصاف کے کارکنوں اور رہنمائوں میں گزشتہ شام سے یہ موضوع بحث ہے کہ اگر دونوں رہنما یا ان میں سے ایک نا اہل ہوتا ہے تو پھر تحریک انصاف کا مستقبل کیا ہوگا اور قیادت کون کریگا۔مسلم لیگ (ن) نے نوازشریف کی نااہلی کے بعد سے سپریم کورٹ پر عمران، ترین کیس کے حوالے سے ایک غیرمعمولی دباؤ بنا رکھا ہے اور اسکی منظم کوشش رہی ہے کہ عدلیہ پر اتنا دباؤ ڈال دیا جائے کہ وہ ’’توازن‘‘ قائم کرنے کیلیے تحریک انصاف کے دونوں رہنمائوں یا کم سے کم جہانگیر ترین کو نا اہل قرار دیدے۔ دوسری جانب عمران خان اور جہانگیر ترین نے عدالت میں مکمل منی ٹریل اور اسکے دستاویزی ثبوت فراہم کیے ہیں جبکہ پاناما کیس میں نواز شریف پیش نہیں کرسکے تھے۔
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین نے اپنی اراضی کی ملکیت، منی ٹریل، کراس چیک اور دیگر مصدقہ ثبوت عدالت میں فراہم کیے اور وہ گزشتہ شام بھی نہایت پر اعتماد تھے کہ عدالت ن لیگ کے دبائو کو مسترد کرتے ہوئے قانونی نکات اور شواہد کی بنیاد پر فیصلہ سنائے گی جس وجہ سے ان کی نااہلی ممکن نہیں۔