اسلام آباد ; پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت بنانے میں تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیرترین سیاست سے آئوٹ ہوتے ہوئے بھی سب سے زیادہ متحرک نظر آئے ،آزاد ممبران کو تحریک انصاف میں شامل کرنے کے لئے ہفتہ کو اپنے ذاتی طیارے میں چار آزاداراکین کو ملتان سے
بنی گالا عمران خان سے ملاقات کرانے لے آئے ،جہانگیر ترین نے شاہ محمود قریشی کو صوبائی انتخابات میں ہرانے والے آزاد امیدوار سلمان نعیم سے رابطہ کیا اور ان کوپارٹی میں شمولیت کی دعوت دے دی جس پر معلوم ہوا ہے کہ شاہ محمود اور جہانگیر ترین میں ایک بار پھر سے اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں ۔شاہ محمود قریشی ،ترین کے اس اقدام سے انتہائی نالاں ہیں جبکہ تحریک انصاف کے مرکزی قائدین کی بنی گالا میں اپنے قائد عمران خان تک رسائی میں مشکلات کا سامنا پیدا ہوگیا ہے ،ہفتے کو تحریک انصاف کے کامیاب ہونے والے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے رہنمائوں کو بھی بنی گالا عمران خان کے رہائش گاہ میں داخلے پر سیکورٹی پر مامور اہلکاروں کی جانب سے روک دیا گیا تاہم بعد ازاں عمران خان کے سکیورٹی چیف کی مداخلت پر تحریک انصاف کے رہنمائوں کو بنی گالا عمران خان کے گھر کے اندر جانے دیا گیا ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق تحریک انصاف نے وفاق میں حکومت سازی کیلئے مشاورت تیز کر دی۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کیلئے پی ٹی آئی کے پرویز خٹک اور شفقت محمود مضبوط امید وار ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کیلئے عارف علوی اور شفقت محمود کے نام زیر غور ہیں،
اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی وزارت خارجہ، شیرین مزاری دفاع کی وزیر ہو سکتی ہیں جبکہ اسد عمر کو وزیر خزانہ بنانے کا فیصلہ پہلے ہی کیا جا چکا ہے۔ادھر تحریک انصاف پنجاب میں حکومت بنانے کے لئے فوری طورپر متحرک ہوگئی، پنجاب میں حکومت سازی کیلئے عمران خان نے اپنی سیاسی ٹیم کے ساتھ اعلی سطحی مشاورت کی۔ پنجاب میں حکومت سازی کے لئے مسلم لیگ ق سمیت دیگر سے مشاورت کافیصلہ کیا گیا ،جہانگیر خان ترین کو آزاد ارکان پنجاب اسمبلی سے رابطوں کاٹاسک دیدیا گیا ہے۔تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہا ہے انشا اللہ تین صوبوں میں تحریک انصاف حکومت بنائے گی، آزاد امید واروں سے رابطے شروع کر دیئے ہیں، جہانگیر ترین، شاہ محمود کا بھی آزاد امید واروں سے رابطہ ہوا ہے۔