اسلام آباد( نیوز ڈیسک) پاکستان کے نامور صحافی پی جے میر کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک کا المیہ یہ ہے کہ اگر کوئی حادثہ یا واقعہ ہوجائے تو اس کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع کر دی جاتی ہیں، عمران خان کے طیارے میں ہونے والی خرابی فنی تھی، انہیں جو طیارہ دیا گیا تھا وہ محمد بن سلمان کاتھا اور بادشاہ کا جہاز بھی عام جہاز کی طرح ہی ہوتا ہے اس میں بھی خرابی ہوسکتی ہے۔ پی جے میر کا کہنا تھا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان اب ایک انٹرنیشنل ٹارگٹ بن گئے ہیں،
جو باتیں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کر آئے ہیں وہ کوئی نر کا بچہ ہی کر سکتا تھا، میں نے پاکستانی تاریخ کے بہت سے وزراء اعظم دیکھیں ہیں، لیکن ایسی تقریر کسی کی نہیں دیکھی، اس سے پہلے پرویز مشرف کی تقریر تھی جس نے سماں باندھا تھا اور اب انکی تقریر ہے، عمران خان نے پاکستانی سیاستدان کی حیثیت سے تقریر نہیں کی بلکہ ایک اسلامی لیڈر کی حیثیت سے کی ہے اور کسی اسلامی لیڈر میں یہ گٹس نہیں ہیں جو عمران خان میں ہیں، جس احسنن طریقے سے عمران خان اسلام کی نمائندگی بین الاقوامی سطح پر کر آئے ہیں اسکی مثال نہیں ملتی ، مغرب کو پہلی دفعہ پتہ چلا ہے کہ اسلام ہے کیا ہے، لوگ گھروں میں قرآن رکھ کر بھی قرآن پر عمل نہیں کرتے، قرآن کو نہیں پڑتے، عمران خان کا ٹارگٹ کوئی بھی نہیں ہے۔ پی جے میر کا کہنا ہے عمران خان اور نواز شریف کے درمیان پہلی مرتبہ گفتگو میں نے کروائی تھی، عمران خان کا ٹارگٹ کوئی بھی نہیں ہے، وہ صرف اصولوں کی بات کرتے ہیں۔ پی جے میر کا کہنا تھا کہ ببیمار لوگ اس وقت ہندوستان پر قابض ہوچکا ہے، ایٹمی جنگ کی بات نہیں کرنی چاہیئے، اس وقت جو بھارت کے حکمران ہیں وہ خود ہندوِ عیسائیوِں، مسلمانوں، سکھوں ، دلتوں ہر کسی کے دشمن ہیں ، آئندہ الیکشن میں بھارتیوں کی ان سے جان چھوٹ جائے گی کیونکہ اب آر ایس ایس بری طرح بے نقاب ہوچکی ہے۔