اسلام آباد (یس ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کی درخواست پر دوبارہ گنتی کروائی گئی۔ عمران خان کو تکنیکی تفصیل کا خود پتا نہیں ہے۔ خان صاحب ہار چکے ہیں، شکست تسلیم کرلیں ورنہ شرمندگی ہوگی۔
بہتر یہی ہے کہ عمران خان صاحب انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کر لیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دوبارہ شکست پر عمران خان صاحب کو خود پتہ نہیں کہ شرمندگی سے کیسے بچا جائے۔ پرویز رشید نے الزام عائد کیا کہ دہشتگردوں کیخلاف جب بھی کارروائی شروع کی جاتی ہے تو عمران خان ان کے سٹریٹجک پارٹنر بن جاتے ہیں۔
دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب شروع ہوا تو عمران خان نے اسلام آباد میں دھرنا دیدیا۔ اب جبکہ دہشتگردوں کیخلاف فوجی عدالتیں بننے جا رہی ہیں تو اب یہ دوبارہ دھرنا دینے جا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان کو اور دہشتگردوں کو 16 دسمبر کیوں پسند ہے۔
عمران خان نے جس دن پاکستان بند کرنے کا اعلان کیا ٹھیک اسی دن دہشتگردوں نے قوم کے معصوم بچوں کو شہید کیا تھا۔ عمران خان صاحب اور دہشتگردوں کی ایک ہی تاریخ کیوں ہوتی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان صاحب سچ بولنا کب سیکھیں گے۔
خان صاحب سے گزارش ہے کہ کاغذات پڑھنے کا کام کسی اور کو دیدیں۔ عمران خان صاحب کے ہاتھ میں لکھے کاغذ پر کچھ اور لکھا ہوتا ہے لیکن بتاتے وہ کچھ اور ہیں۔ عمران خان کاغذات پر لکھی باتیں عوام کو بتائیں۔ آخر عمران خان کب تک عوام کو دھوکا دیتے رہیں گے۔
انہوں نے عمران خان کو چیلنج کیا کہ جو ووٹ ایاز صادق کے حق میں نکلے ان کا فارنزک ٹیسٹ دنیا کی کسی بھی لیبارٹری سے کروا لیا جائے۔ اگر کمشن کی رپورٹ میں ”بوگس” کا لفظ بھی ہو تو میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے خود استعفیٰ لے لوں گا۔
پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان نے 13 اگست 2014ء کو حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمشن کی پیشکش کو قبول نہیں کیا اور دھرنا دیدیا۔ عمران خان صاحب آج بھی جوڈیشل کمشن کا قیام نہیں چاہتے حالانکہ حکومت تیار بیٹھی ہے۔