اسلام آباد: عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف نااہلی کے ریفرنسز دائر کرنے والے مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے الیکشن کمیشن سے وکیل تبدیل کرنے کی درخواست کردی۔
الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف نااہلی درخواستوں کی سماعت چیف الیکشن کمیشن کی سربراہی میں ہوئی جس میں طلال چوہدری اور محمد خان ڈاہا کی جانب سے اکرم شیخ کو وکیل مقرر کرنے کی استدعا کی گئی جب کہ طلال چوہدری کے وکیل نے الیکشن کمیشن سے وقت بھی مانگ لیا جس پر جہانگیر ترین کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ محفوظ ہونے کے بعد وکیل تبدیل نہیں کیا جاسکتا تاہم مقدمے میں جان بوجھ کر تاخیری حربے اختیار کیے جارہے ہیں۔الیکشن کمیشن میں عمران خان کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ ریفرنس اسپیکر نے ارسال کیا تو ارکان اسمبلی غیر متعلقہ ہوگئے لہذا اسپیکر کوہی اپنے ریفرنس کا دفاع کرنا ہوگا اور ہم بحث کے لئے آج بھی تیار ہیں۔چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات کا ایک ساتھ فیصلہ کرنا چاہتے ہیں جب کہ ایک رکن کی آنکھ کا آپریشن ہے اور دوسرا رکن کوئٹہ مصروف ہے لہذا 26 دسمبر کو عمران خان کے وکیل ریفرنس پر دلائل دیں گے، نعیم بخاری نے چیف الیکشن کمیشن سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اس عمر میں یہی ہوتا ہے آنکھوں میں موتیا اتر آتا ہے جس پر چیف الیکشن کمشنر نے نعیم بخاری کو جوب دیا کہ عمر میں آپ بھی اتنے چھوٹے نہیں، نعیم بخاری نے جواب میں کہا کہ میری بھی دونوں آنکھوں میں موتیا اتر آیا ہے اور میں لینز لگا کر گھوم رہا ہوں تاہم الیکشن کمیشن نے دونوں مقدمات کی سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کردی۔