اسلام آباد (ویب ڈیسک) نجی نیو چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار حسن نثار کا کہنا ہے کہ کہانی پہلے سے ہی ختم ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ہالی وڈ کے ایک ڈائریکٹر نے کہا تھا کہ کیا تم لوگوں نے شور مچایا ہوا ہے۔ انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ سب اسکرپٹ کچھ لکھا جا چکا ہے ، اب صرف شوٹنگ باقی ہے، اب کیا حکومت اس وقت اپنا ٹائم پورا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ چراغ بُجھنے سے پہلے بھڑکتا ہے، جیسے مرغی کو ذبح کرنے کے بعد ڈرم میں ڈالتے ہیں اور وہ تین چار منٹ پر پھڑ پھڑاتی ہے تو یہاں بھی یہی معاملہ ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد ملک کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومتی جماعت کو سب سے زیادہ ملک کی بگڑتی ہوئی معیشت سنبھالنے کا ایک چیلنج پورا کرنا تھا جس میں موجودہ حکومت کسی حد تک کامیاب تو ہو گئی لیکن ملک کے حالات اور مہنگائی کی صورتحال بد ترین صورتحال اختیار کر گئی ۔ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر عوام نے بھی موجودہ حکومتی جماعت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ اسی بات کو لے کر سیاسی تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ موجودہ حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہیں کر سکے گی۔ دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے مارچ سے حکومت کے کم از کم متزلزل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ موجودہ حکومت مولانا کے آزادی مارچ سے ایک مرتبہ تو ضرور ہلے گی اور عوام بھی اس آزادی مارچ میں مولانا کا ساتھ دیں گے کیونکہ اس ساری صورتحال میں مہنگائی سے تنگ عوام بھی موجودہ حکومت کی کارکردگی سے مایوس ہو چکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومتی صفوں میں بھی پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے۔