اسلام آباد (ویب ڈیسک) ادائیگیوں کے نئے نظام سے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کو 7فیصد تک بڑھانے کے علاوہ روزگار کے 40 لاکھ نئے مواقع پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نیشنل پیمنٹ سسٹم سٹریٹیجی جاری کی ہے جس کے تحت فنانشل مارکیٹ انفراسٹرکچر
(ایف ایم آئیز) سے قومی معیشت کی ترقی کیساتھ ساتھ بے روزگاری کے خاتمہ میں بھی مدد ملے گی۔ایف ایم آئیز کے تحت ادائیگیوں کے موثر الیکٹرانک نظام سے تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے علاوہ ملکی معیشت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔ نیشنل پیمنٹ سسٹم کی حکمت عملی پر عمل درآمد کے ذریعے پاکستان کی جی ڈی پی میں 7 فیصد تک اضافہ کے علاوہ روزگار کے 40 لاکھ نئے مواقع بھی پیدا ہوں گے اس کے علاوہ بینکوں اور مالیاتی اداروں کے ڈیپازٹس میں 263 ارب ڈالر اضافہ متوقع ہے۔ حکمت عملی کے تحت 2025ء تک مطلوبہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جائیگا جس سے ملک کے معاشی استحکام میں مدد ملے گی اور ملک میں تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزارت تجارت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر)کے دوران پاکستان کے مجموعی تجارتی خسارے میں 35.5 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔رپورٹ کے مطابق تجارتی خسارہ مالی سال 19-2018 کے جولائی تا اکتوبر کے دوران 11.7 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھاجو کم ہوکر اس سال 7.8 ارب ڈالر رہ گیا۔تجارتی خسارے میں کمی کی سب سے بڑی وجہ درآمدات میں نمایاں کمی ہے جو اس سال 19.3 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق رواں سال جولائی تا اکتوبر کے دوران درآمدات 15.3 ارب ڈالر رہیں جو کہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 19 ارب ڈالر تھیں۔دریں اثنا پاکستان کی برآمدات میں 3.6 فیصد اضافہ دیکھا گیا اور برآمدات 7.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 7.5 ارب ڈالر ہو گئیں۔