اسلام آباد(ویب ڈیسک ) وفاقی حکومت نے مالی سال 2019-20 میں ملک میں غریب اور کمزور خاندانوں میں ایک کروڑصحت کارڈ تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ،صحت سہولت پروگرام کے تحت پنجاب میں 68لاکھ 97 ہزار،بلوچستان میں 5 لاکھ ،سندھ تھرپارکر میں 2 لاکھ 78 ہزار ،آزاد کشمیر میں 3 لاکھ 35 ہزار ،صوبہ پختونخوا میں ضم سات اضلاع میں 10لاکھ خاندانوں اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 85 ہزار اور گلگت بلتستان کے سات اضلاع میں ایک لاکھ 26 ہزار غریب اور کمزور خاندانوں میں صحت سہولت کارڈ تقسیم کئے جائیں گے ۔صحت سہولت کارڈ سے سرکاری ہسپتالوں میں 7 لاکھ 20 ہزار روپے تک مالیت کا علاج مفت فراہم کیا جائے گا جبکہ عام بیماریوں کے علاوہ انجیوپلاسٹی، برین سرجری اور کینسر جیسی بیماریوں کا علاج بھی مفت فراہم کیا جائے گا،ذرائع نے بتایا کہ منگل کو وفاقی کابینہ کو سہولت کارڈ منصوبہ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اعظم کے مشیر برائے اصلاحات شہزاد ارباب نے بتایا کہ قبائلی علاقہ جات سے تعلق رکھنے والے خاندانوں کو دس لاکھ سہولت کارڈ مہیا کئے جارہے ہیں۔ اس سے قبل خبر یہ ےتھی کہ وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا کہ ہم آج اس ملک کے غیور عوام کے لیے صحت کا پیغام لائے ہیں اور وفاقی دارلحکومت سے صحت کے اس انقلابی پروگرام کا آغاز کر رہے ہیں ہمارا عزم ہے کہ صحت کی مساوی سہولیات کی فراہمی کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی نہیں کر سکتی۔ لہذا وزیر اعظم کے وژن کے تحت صحت عامہ کے شعبے میں اہم اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ یہ بات انہوں نے آج اسلام آباد میں صحت سہولت پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پوری دنیا میں اپنی نوعیت کا واحد پروگرام ہے۔ اِس پروگرام کے تحت پورے پاکستان میں1.5کروڑ خاندان صحت کی سہولت استعمال کریں گے۔ اسلام آباد میں85,000 غریب خاندانوں کو یہ سہولت میسر ہو گی