اسلام آباد: وزیرِ داخلہ و منصوبہ بندی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ’نو ایکشن ٹاک اونلی (نیٹو) کمانڈر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے تقریریں کروالیں، لیکن ان کا عمل زیرو بٹا زیرو ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے 2013 میں قوم کے ساتھ دھوکا کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سال میں پشاور میں میٹرو بس چلنے بجائے یہاں پر اس کے جنگلے بھی نہیں لگے۔ وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی تاریخ میں تیسری مرتبہ ٹیک آف کی پوزیشن پر کھڑا ہے، حکمراں جماعت نے اپنے دورِ اقتدار میں مسائل پر گرفت حاصل کی ہے اور جو وعدے کیے انہیں پورا کیا۔
کراچی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ان شہرِ قائد میں امن قائم ہو چکا ہے، اور معیشت کو مفلوج کرنے والی دہشت گردی کی کمر توڑ دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر نے پریس کانفرنس کے دوران حکومتی کارکردگی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہماری حکومت نے ملک میں 10 ہزار میگاواٹ بجلی فراہمی کے منصوبے لگائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے 5 سال میں ترقی کی اوسط شرح 5 فیصد تک پہنچ گئی، اور حکمراں جماعت نے اپنے انتخابی منشور پر عمل کرکے اپنی اہلیت ثابت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ہماری حکومت کے 5سال مکمل ہورہے ہیں، اور اب ہم نئے انتخابی عمل کی جانب بڑھ رہے ہیں‘۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) ایک ایسا منصوبہ ہے جو پاکستان کے لیے گیم چینجر ہے، اسے مسلم لیگ (ن) کی ہی حکومت نے 3 سال کے عرصے میں اس خواب کو حقیقت بنایا جس سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری پاکستان آئی۔
انہوں نے کہا کہ آج معیشت کے حوالے سے بین الاقوامی نگراں ادارے سی پیک کی تعمیر کو پاکستان کی ترقی اور اس کے لیے ایک بہت بڑا اثاثہ شمار کر رہا ہے جس سے پاکستان کی معیشت میں طاقت آئی ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی میں شعبدہ بازوں کی کمی نہیں ہے، اور ایک بہت بڑے شعبدہ باز جو اپنی تقریروں سے قوم کو دھوکا دینے کی کوششیں کرتے ہیں، انہوں نے معصومانہ طریقے سے کوئی 100 دن کا پروگرام پیش کیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب ہم نے یہ 100 دن کا پروگرام دیکھا تو ہمیں ہنسی آئی کیونکہ نقل مارنے کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ جس نے 100 دن کا پروگرام پیش کیا ہے اس نے ویژن 2025 کا چربہ نکال دیا اور اس کی نقل بھی ٹھیک سے نہیں کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پاکستان کو دنیا کے بہترین 25 معیشتوں میں شامل کرنے کے لیے ایک روڈ میپ تیار کیا گیا جسے ملک کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ایک ہزار سے زائد افراد نے مرتب کیا جو پاکستان کی ترقی کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ وزیرداخلہ کا مزید کہنا تھا کہ ویژن 2025 کے مقابلے میں ایک ایسا چربہ بنانے کی کوشش کی گئی جو اندرونی تضاد سے بھرا ہوا ہے، اور وہ کسی لحاظ یا پیمانے سے حقیقت پسندانہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ میں عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کے سامنے 3 جماعتیں ہیں، مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف، اور اگر عوام یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کس جماعت کی کاردگی کتنی ہے تو وہ ایک دن کراچی میں گزارے، ایک دن پشاور میں گزارے اور پھر ایک دن لاہور میں گزارے تو اسے پتہ لگ جائے گا کہ کس جماعت کی کارکردگی کتنی ہے۔
عمران خان اربوں روپے کہاں سے لائیں گے؟، مفتاح اسمٰعیل پریس کانفرنس کے دوران مفتاح اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ نیا صوبہ بنانے سے 50 ارب روپے سالانہ اخراجات آئیں گے، اور ان کے 100 دن کے پروگرام میں بھی اخراجات آئیں گے، اسی لیے خان صاحب سے پوچھا جائے کہ وہ اخرابات کے لیے 1600 ارب روپے کہاں سے لائیں گے؟
عمران خان 2013 کے 11 نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد میں ناکام ہوئے، ملک احمد خان اس موقع پر ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ عمران خان 2013 کے اپنے 11 نکاتی ایجنڈے پر عمل درآمد میں ناکام رہے ہیں۔
ملک احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان شاہانہ مزاج رکھتے ہیں، اختلاف کرنے والوں کو برداشت نہیں کرتے۔
انہوں نے خیبرپختونخوا حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں عمران خان توانائی اور پولیس کے شعبے میں بہتری لانے میں ناکام رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر صرف پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ویسٹ منیجمنٹ سسٹم کا موازنہ کیا جائے تو کارکردگی سامنے آجائے گی۔
خیبرپختونخوا میں عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے، مریم اورنگزیب
اس موقع پر وزیرِ اطلاعات برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام کارکردگی کی بنیاد پر انتخابات میں ووٹ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناکام صوبائی حکومت کے باعث خیبرپختونخوا میں عوام کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے، پشاور میں میٹرو کے گڑھوں نے شہریوں کا جینا دوبھر کردیا ہے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران خان کو چیلنج کرتی ہوں کوئی ایک قابل ذکر منصوبہ عوام کو دکھائیں۔
اپنی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی کی حکومتوں کے زیرالتوا متعدد ترقیاتی منصوبے بھی مکمل کیے ہیں۔ انہوں نے عمران خان کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کسی اسکول کا ایک نیا کمرہ یا کسی ہسپتال کا نیا وارڈ ہی دکھا دیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کا نام نہاد 100روزہ پلان احسن اقبال کے وژن 2025 کی ہی نقل ہے۔ مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت اپنے 5 سال کی حکومتی کارکردگی کا حساب دے گی، اور آئندہ انتخابات کے لیے پارٹی کا منشور بھی پیش کرے گی۔