لاہور: پاکسان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان اس وقت جو بھی سیاست کر رہے ہیں وہ تبدیلی کی سیاست ہے۔لیکن اب عمران خان کے خلاف جو بھی متنازعہ باتیں چل رہی ہیں۔یہ عمران خان کو اقتدار میں آنے سے روکنے کی آخری کوشش ہے۔ایک ہفتے پہلے ریحام خان کی کتاب کا سلسلہ شروع ہوا۔
جس میں عمران خان پر بہت سنگین الزامات لگائے گئے۔اس کے بعد عمران خان جب عمرہ پر گئے تو ان کے قریبی دوست ذلفی بخاری کا ایشو بنایا گیا۔اور اس ایشو کے بعد میڈیا اور سیاست دانوں نے عمران خان کو نواز شریف کے قریب لا کھڑا کیا۔اس کے علاوہ عام انتخابات کے لیے جو کاغذات نامزدگی جمع کروایے جا رہے ہیں تو اس میں بھی سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری عمران خان پر اعتراضات کر رہے ہیں اور سیتا وائٹ کا قصہ لا رہے ہیں۔ان کو پتہ ہے کہ اس کیس سے کچھ نہیں نکلنا لیکن بس وہ چا رہے ہیں کسی نہ کسی طریقے عمران خان کی کردار کشی ہوتی رہے۔اس کے علاوہ ملک کے تین بڑے صوبوں کے نگران وزیر اعلی بھی ن لیگ کے میڈیا ہیڈ بن چکے ہیں۔یاد رہے کہ جیسے جیسے عام انتخابات قریب آ رہے ہیں الیکشن کی تیاریوں میں بھی تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے جب کہ مخالفین ا ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا سلسلہ بھی جا ری ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے
چئیرمین عمران خان کے خلاف بھی کچھ متنازعہ باتیں میڈیا پر لچائی جا رہی ہیں۔جب کہ عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان بھی اپنی کتاب کے ذریعے عمران خان پر ایک حملہ کرنے والی ہیں توقع کی جا رہی ہے کہ یہ کتاب الیکشن سے پہلے آ جائے گی۔جو تحریک انصاف اور عمران خان کی سیاسی پوزیشن پر گہری اثر انداز ہو گی۔۔تحریک انصاف کا موقف ہے کہ اس کتاب کے پیچھے ن لیگ ہے تا ہم ریحام خان اس الزام کی تردید کر چکی ہیں۔