لاہور (ویب ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں غیر ملکیوں کے لئے ویزے کی شرائط نرم کرنے کے لئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ، وزیر اطلاعات اور وزیر مملکت داخلہ شریک ہوئے۔ سیکرٹری خارجہ، نامور صحافی عدنان خان کاکڑ اپنے اینی ایک خصوصی تحریر میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے اور چیئرمین نادرا نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ پنچوں نے یہ فیصلہ کیا کہ 97 ممالک کے شہریوں کے لئے ویزا شرائط میں نرمی کی جائے گی۔ 60 ملکوں کے شہریوں کو ائرپورٹ آمد پر ویزا دے دیا جائے گا، اور ان میں ایسے بھارتی نژاد افراد بھی شامل ہوں گے جن کے پاس برطانوی یا امریکی پاسپورٹ ہے۔ 175 ممالک کے شہری آن لائن ویزا حاصل کر سکیں گے۔ عمران خان کی حکومت کا یہ منصوبہ بہترین ہے اور یہ ملک کی معیشت اور سماجی مزاج میں ایک بڑی تبدیلی لا سکتا ہے ۔ مسئلہ یہ ہے کہ ایک مذہبی اور سیکیورٹی سٹیٹ کبھی بھی ٹورسٹ سٹیٹ نہیں بن سکتی۔ ہاں مذہبی ٹورسٹ آتا ہو تو دوسری بات ہے۔ لیکن پھر بس وہی آتا ہے۔ اسی وجہ سے سعودی عرب کی معیشت کا تیل نکل گیا ہے تو وہ ایسے علاقے ڈیویلپ کر رہا ہے جہاں نہ تو مذہبی قانون ہو گا اور نہ ہی سیکیورٹی سٹیٹ کا دائرہ اختیار۔ وہاں سیکولر یورپی قانون چلے گا۔ یہی سیکولر قانون ترکی اور دبئی جیسے مسلم ممالک میں چلتا ہے جو سیاحوں کو اپنی طرف کھینچنے میں کامیاب رہے ہیں