واشنگٹن(ویب ڈیسک) ایسے وقت میں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان وائٹ ہاﺅس میں ملاقات کر رہے ہیں ، امریکہ کی جانب سے چین پر پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے چین پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔ امریکہ نے چینی آئل امپورٹر کو ایرانی کروڈ کیلئے بلیک لسٹ کردیا امریکی وزیر خارجہ نے کہا زیادہ سے زیادہ دباﺅ ڈالنےکی مہم کے تحت میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ امریکہ چینی کمپنی زوہائی ژیرونگ اور اس کے چیف ایگزیکٹو یومین لی پر پابندیاں عائد کر رہا ہے کیونکہ انہوں نے ایران سے کروڈ آئل خرید کر امریکی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔امریکہ کی جانب سے یہ اقدام تہران کے ساتھ جاری کشیدگی کے دوران دباﺅ بڑھانے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ ایران کو دباﺅ میں لانے کیلئے ہر قدم اٹھائیں گے۔ ہم یہ قطعی برداشت نہیں کریں گے کہ آیت اللہ کو پیسہ جائے جس سے وہ امریکی فوجیوں، نیوی و فضائی اہلکاروں کی زندگیاں داﺅ پر لگادے۔خیال رہے کہ چین کی جانب سے ایران سے جتنا بھی کروڈ آئل خریدا جاتا ہے وہ زوہائی ژیرونگ کمپنی سرکاری ریفائنری سائنو پیک کے ساتھ مل کر درآمد کرتی ہے۔ کاروباری جریدے بلومبرگ کے مطابق چین نے رواں سال کے ابتدائی 5 ماہ کے دوران ایران سے 12 ملین ٹن کروڈ آئل خریدا ہے۔دنیا کی سب سے بڑی معیشتیں امریکہ اور چین ایک دوسرے کے ساتھ جاری تجارتی جنگ کو ایک قدم آگے لے گئے ہیں اور ان کے درمیان اس بات پر بھی محاذ آرائی ہو رہی ہے کہ ٹیکنالوجی کی دنیا پر اب کون راج کرے گا۔کچھ ہفتوں پہلے تک چین کی کمپنی ہواوے دنیا میں ٹیلی کام نیٹ ورک کے لیے آلات بنانے والی سب سے بڑی کمپنی تھی اور اس کے پاس دنیا کے مختلف ممالک کو کرنے والی فائیو جی ٹیکنالوجی مہیا کرنے کے معاہدے تھے۔