کراچی(ویب ڈیسک)سینئر تجزیہ کارمظہر عباس، سلیم صافی، بابر ستار، حسن نثار، شہزاد چوہدری اور محمل سرفراز نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹر تبدیلی چاہتا تھا لیکن تحریک انصاف حکومت اور پچھلی حکومتوں میں فرق نظر نہیں آرہا،آئی جی اسلام آباد کو تبدیل کرنے پر فواد چوہدری کی وضاحت ناجائز ہے،انتخابات سے کسی بادشاہ نہیں وزیراعظم منتخب کیا گیا ہے،
وزیراعظم کو بھی قانون کا احترام کرنا چاہئے،خیبرپختونخوا میں لڑکیوں کے تعلیمی اداروں کی تقاریب میں مرد مہمانوں کو مدعو کرنے پر پابندی کا فیصلہ درست نہیں ہے ۔میزبان ابصاء کومل کے پہلے سوال وزیراعظم آئی جی تبدیل نہیں کرسکتے تو انتخابات کا کیا فائدہ؟ فواد چوہدری، کیا وزیر اطلاعات کی وضاحت جائز ہے؟ کے جواب میں سلیم صافی نے کہا کہ وزیراعظم آئی جی اور افسران کو تبدیل کرسکتا ہے لیکن یہ اختیار کسی کو خوش کرنے کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری کی وضاحت ناجائز ہے، حکومت فائدے نقصان نہیں آئین و قانون کے تابع ہونی چاہئیں، آئی جی کی تبدیلی کیلئے قواعد و ضوابط پورے کرنا ضروری تھا۔مظہر عباس نے کہا کہ فواد چوہدری پی ٹی آئی اور عمران خان کے بیانیہ کے برعکس بات کر رہے ہیں، عمران خان کو اعظم سواتی سےوضاحت مانگنی چاہئے تھی، سپریم کورٹ نے اے ڈی خواجہ کے کیس میں آئی جی کی تبدیلی کے بنیادی اصول طے کردیئے ہیں۔ شہزاد چوہدری کا کہنا تھاکہ انتخابات سے کوئی بادشاہ نہیں وزیراعظم منتخب کیا گیا ہے،وزیراعظم کو بھی قانون کا احترام کرنا چاہئے، عمران خان بھی ماضی کے حکمرانوں کی طرح بادشاہوں والا رویہ اختیار کر کے بڑی غلطی کر رہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت میں گورننس، پالیسی اور انتظامیہ پر بڑی کنفیوژن پائی جارہی ہے، اعظم سواتی کو عدالت میں خود کو کلیئر کرنا چاہئے۔محمل سرفراز نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ووٹر تبدیلی چاہتا تھا لیکن تحریک انصاف حکومت اور پچھلی حکومتوں میں فرق نظر نہیں آرہا۔بابر ستار نے کہا کہ وزیراعظم آئی جی کو تبدیل کرسکتا ہے لیکن اس کیلئے درکار طریقہ کار پورا کرنے کی ضرورت ہے، دو نہیں ایک پاکستان بنانے والوں کے پاکستان کا مسخ چہرہ سامنے آرہا ہے۔