اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عمران خان نے جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ مان کر کوئی احسان نہیں کیا جب کہ کمیشن کے فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ (ن) لیگ ہی عوام کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے۔
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی پریس کانفرنس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن نے اپنا کام مکمل کیا، عمران خان کو کمیشن میں دعوے سچے ثابت کرنے کا موقع دیا گیا، ان کا الزام تھا کہ ان سے الیکشن چوری کیا گیا اور ان کا الیکشن کمیشن پر کوئی الزام نہیں تھا جب کہ ٹی او آرز پر کمیشن نے عمران خان کے الزامات مسترد کردیئے۔
انہوں نے کہا کہ انکوائری سے پاکستان کے اداروں کا وقار بلند ہوا جب کہ عمران خان کی توقعات ایسی ہیں کہ جیسے کل سورج نہیں نکلے گا تاہم ہمیں امید ہے کہ وہ اپنی پچھلی باتوں کی پاسداری کریں گے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن کا فیصلہ مان کر کوئی احسان نہیں کیا، فریقین کمیشن کا فیصلہ قبول کرنے کے پابند تھے جب کہ (ن) لیگ نے عمران خان سے معافی کا کوئی مطالبہ نہیں کیا اگر معافی مانگنا ہے تو عوام سے مانگی جائے کیونکہ انہوں نے عوام کے لیے بہت برا کھیل کھیلا۔ ان کا کہنا تھاکہ عمران خان کی جانب سے 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ آئین سےلا علمی ہے۔
وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دھاندلی کے نعرے لگانے والے عمران خان اب پچھتا رہے ہیں اور کھسیانی بلی کی طرح کھمبا نوچ رہے ہیں جب کہ انہیں قوم سے معافی مانگنی چاہئے اور وہ اللہ سے بھی توبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ (ن) لیگ ہی عوام کی حقیقی نمائندہ جماعت ہے۔