لاہور(ویب ڈیسک) تجزیہ کارہارون الرشید کا کہنا ہے کہ سٹیبلشمنٹ عمران خان کے خلاف نہیں ہے مگراب اس نے ہاتھ اٹھا لیا ۔ تفصیلات کے مطابق نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ہارون الرشید نے کہا کہ سیاستدانوں نے سمجھداری کا مظاہر ہ نہ کیا تو خدانخواستہ ملک میں مارشل لاء لگ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اور وزیراعظم اگر کام پر توجہ دیں تو انہیں کوئی خطرہ نہیں ہے۔عمران خان کو چاہیے مہنگائی کو ختم کرے اور بجلی چوروں کو پکڑنے پر توجہ دیں۔ ہارون الرشید نے کہا کہ حکومت نے جو بھی اچھا کام کیا میڈیا نے اسے رپورٹ کیا، ان کا کہنا ہے کہ کیا میڈیا نے عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی تقریر سے کام نہیں چلے گا اب حکومت کو کام کر کے دیکھانا پڑے گا۔
ائیرلائن نے خاتون کا زبردستی ایسا ٹیسٹ لے لیا کہ جان کر خواتین بھی فضائی سفر کرنے سے کترائیں گی
ہارون رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ نہ صرف اپوزیشن بلکہ حکومتی حامی بھی اس کے خلاف ہو رہے ہیں۔تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا ہے جب عمران خان کی ہمشیرہ پر الزام لگایا گیا تو میڈیا نے ان کا مقدمہ بھی لڑا تاہم انہوں نے بھی میڈیا پر سنسر شپ لگا دی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ بھی مانتے ہیں کہ یہ تمام تر مسائل عمران خان کے پیدا کردہ نہیں ہیں۔ واضح رہے اس سے قبل تجزیہ کارہارون الرشید نے کہا تھا کہ ق لیگ حکومت سے بلکل بیزار ہو چکی ہے،
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون الرشید نے انکشاف کیا تھا ق لیگ حکومت سے بلکل بیزار ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کہ اگر اب انکو فنڈز نہ دیے گئے تو فیصلہ کیا جائیگا، پرویز الٰہی نے عمران خان سے کہا کہ میں نے آپکو کب کہا ہے کہ مونس الٰہی کو وزیر بنائیں۔ انھوں نے مزید بتایا کہ ایک مکالمہ یہ بھی ہوا کہ عمران خان کے ایک وسیم اکرم ہیں لیکن انکی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے۔