لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی کامران خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے آزادی کشمیر کا علم اٹھایا اس مشن کی تکمیل کے لیے منصوبہ چاہئیے جوش جذبات کے بعد ضرورت ہوگی مظبوط معشیت کی سب سے پہلے بیمارمعشیت کو توانا بنائیں خارجہ پالیسی کا محور قومی مفاد نا کہ جذبات بنائیں یہ سیکھیں سعودی عرب امارات بھارت امریکہ سے آزادی کشمیر کا سفر سہل ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق کل وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے قوم سے خطاب کیا گیا جس میں انہوں نے حکومت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر کی جانے والی پاکستانی پیش رفت کے متعلق نہ صرف قوم بلکہ پوری دنیا کو آگاہ کیا، عمران خان نے دنیا کو خبردار بھی کیا کہ جس طرح پوری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، اگر پاک بھارت جنگ ہوئی اور یہ جنگ ایٹمی شکل اختیار کر گئی تو پھر اس کے اثرات پاکستان اور بھارت ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو بگھتنے پڑے گے، عمران خان کی جانب سے دشمن ملک کو خبردار بھی کیا گیا کہ پاکستان اس وقت بالکل تیار ہے اور ہر قسم کی جارحیت کا جواب دینے کی طاقت بھی رکھتا ہے اور اہلیت۔ عمران خان کے خطاب پر نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت سمیت پوری دنیا میں رد عمل دیا گیا، عمران خا کے خطاب پر رد عمل دیتے ہوئے سینئر صحافی و اینکر پرسن کامران خان کا کہنا تھا کہ ’’ عمران خان نے آزادی کشمیر کا علم اٹھایا اس مشن کی تکمیل کے لیے منصوبہ چاہئیے جوش جذبات کے بعد ضرورت ہوگی مظبوط معشیت کی سب سے پہلے بیمارمعشیت کو توانا بنائیں خارجہ پالیسی کا محور قومی مفاد نا کہ جذبات بنائیں یہ سیکھیں سعودی عرب امارات بھارت امریکہ سے آزادی کشمیر کا سفر سہل ہوگا‘‘
ایک اور ٹویٹ میں کامران خان کا کہنا تھا کہ ’’40 سال سے اسرائیل چاہتا ہے پاکستان سے سفارتی تعلقات قائم ہوں یا اتنا تعلق تو ہو جتنا اس کا کئی مسلم ملکوں سے ہے ہمُ انکاری رہے برادر ممالک برا نہ منائیں حتی کہ یہ دوست خود اسرائیل سے جڑ گئے بلکہ مودی جیسے پاکستان دشمن کو بھائی بنا لیا وقت ہے پاکستان اپنے مفاد میں فوری فیصلہ کرے‘‘۔