counter easy hit

وزیراعظم کا دورہ امریکہ: آج عمران خان کی صدر ٹرمپ سمیت کن اعلیٰ شخصیات سے ملاقات متوقع ہے ؟ شیڈول طے

نیویارک (ویب ڈیسک) وزیراعظم کا مشن کشمیر، عمران خان آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، جس میں وزیراعظم ٹرمپ کو مودی کا اصل چہرہ دکھائیں گے، دو طرفہ امور اور مسئلہ کشمیر پر غور ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان صبح ناشتے پر برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن سے ملاقات کریں گے جبکہ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے بھی ملاقات شیڈول ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کونسل آف فارن ریلیشنز میں تقریر کریں گے۔عمران خان آج اقوام متحدہ میں سیکرٹری جنرل کے کلائمیٹ ایکشن سمٹ میں خطاب کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان سوئس صدر اویلی مورر اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کریں گے، ورلڈ بینک کے صدر ڈیوڈ مالپاس اور اٹلی کے وزیر اعظم جیو زیپے کونٹے سے ملاقات بھی شیڈول کا حصہ ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم مودی کو بہترین دوست قراردے کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکا، ٹرمپ نے کہا کہ امریکا میں بھارتی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتے ہیں، اس کے برعکس مجھ سمیت پاکستانی شہریوں کی وزیراعظم عمران خان سے توقعات ہیں کہ ٹرمپ سے اس بات کا خوب شکوہ کریں گے،کہ آر ایس ایس کے انتہا پسند رکن مودی کو ٹرمپ کیسے دوست کہہ سکتا ہے؟ واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیوسٹن میں بھارتی وزیر اعظم مودی کی تقریب میں شرکت کی اور بھارتی وزیراعظم کو عظیم دوست بھی قرار دیا۔ تقریب میں جانے سے قبل ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ میں ہیوسٹن میں اپنے دوست کے ہمراہ موجود ہوں گا، یہ ٹیکساس میں ایک عظیم دن ہو گا۔ تاہم انہوں نے خطاب میں بھی کشمیریوں پر ظلم وتشدد کرنے اور آرایس ایس کے رکن مودی کو بہترین دوست قرار دیا جو کہ دنیا بھر کے مسلمانوں اور مظلوم کشمیری عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دنیا بھر میں آباد مسلمانوں کے جذبات کو مجروح نہیں کرنا چاہیے۔اسی طرح صدر ٹرمپ نے جلسے کے بعد اپنے ٹویٹ میں کہا کہ امریکا لو انڈیا، اس مطلب امریکا خطے میں صرف انڈیا سے محبت کرتا ہے؟ بطور ایک ادنیٰ صحافی میرا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ نے اگر مودی کے جلسے میں شرکت کی تھی تو انہیں کشمیریوں پر کرفیو اٹھانے کا اعلان بھی کرنا چاہیے تھا، کیونکہ ٹرمپ کو بھی بطور انسان کشمیر میں انسانیت کی تذلیل اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ضرور دکھائی دینی چاہئیں۔ ان کو چاہیے تھا وہ اپنے عظیم دوست اور بھائی سے مطالبہ کرتے کہ مقبوضہ کشمیر میں فوری کرفیو اٹھائیں اور کشمیریوں کو ضروریات زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کریں۔ لیکن شاید ٹرمپ اور مودی دوستی اور بھائی چارہ معاشی مفادات پر مبنی ہے۔ جس میں انسانیت نہیں بلکہ معاشی مفادات اہمیت رکھتے ہیں۔ کیا ٹرمپ کو اسٹیڈیم کے باہرکشمیریوں کے حق میں اور مودی کے کشمیریوں پر ظلم وتشدد کیخلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین بھی دکھائی نہیں دیے؟ واضح رہے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو ہیوسٹن میں شدید احتجاجی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑگیا، احتجاجی مظاہرہ این آر جی اسٹیڈیم کے باہرکیا گیا، احتجاجی مظاہرہ بھارتی وزیر اعظم کے خطاب کے دوران بھی جاری رہا۔اس موقع پر تقریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی شرکت کی اور خطاب کیا۔ مظاہرین نے اپنی ٹی شرٹس اور کیپس پر کشمیریوں کی نسل کشی اوربھارتی مظالم کیخلاف نعرے درج کر رکھے ہیں۔ بھارتی وزیراعظم مودی کی انسان دشمن کاروائیوں کیخلاف احتجاج میں کشمیری، سکھ، بھارتی مسلمان اور خواتین بھی شامل ہیں۔ مظاہرین نے اپنی ٹی شرٹس اور کیپس پر بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج کر رکھے ہیں۔ جبکہ احتجاجی بینرز پر بھی بھارتی دہشتگردی کا چہرہ اور مودی کے مظالم کیخلاف ’’مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرو، بھارتی قبضہ ختم کرو‘‘ کے نعرے درج ہیں۔ مظاہرین نے آزاد کشمیر کے پرچم بھی اٹھا رکھے ہیں۔ احتجاجی شرکاء نے بینرز پر نازی مودی کے بھی نعرے درج کررکھے ہیں۔

IMRAN KHAN, MEETING, SCHEDULE, IN, USA, TODAY

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website