تحریر : راجہ ثاقب
جی بالکل سلمان شہباز نے درست فرمایا کہ عمران خان کا ذہنی توازن درست نہیں اس لئے وہ کسی بھی پارٹی کی قیادت کے قابل نہیں. کیونکہ جن کا دماغ درست ہے انہوں نے تیس سال کے لئے سے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے. جن کا دماغ ٹهیک ہے وہ سیاست میں آتے ہی لوٹ مار کر کے دبئی، سعودی عرب، ترکی، بهارت اور برطانیہ میں اربوں کھربوں کا کاروبار بنا چکے ہیں. جن کا دماغ درست ہے وہ اور ان کے بچے نزلہ اور زکام کا علاج کرانے کے لئے دبئی اور لندن تشریف لے جاتے ہیں جب عوام کو ہسپتالوں میں پیراسیٹامول تک دستیاب نہیں. جن کا دماغ درست ہے ان کے بچے لندن اور امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جب عوام کے بچوں کے لئے انہوں نے تیس سالوں سے ایک سکول تک نہیں بنایا. جن کا دماغ درست ہے انہوں نے پولیس کو ذاتی ملازم رکها ہوا ہے اور عوام آئے روز دھماکوں میں مر رہے ہیں۔
جن کا دماغ درست ہے انہوں نے “قرض اتارو، ملک سنوارو “کا نعرہ لگا کر عوام کو لوٹنے کے بعد اپنے اکاؤنٹ بهرے ہیں. جن کا دماغ درست ہے وہ گزشتہ تیس سال سے تھانیداروں، پٹواریوں اور تحصیلداروں کی مدد سے عوام کا حق رائے دہی سلب کر رہے ہیں. جن کا دماغ درست ہے وہ پٹرولیم مصنوعات پر پچاس فیصد سے زیادہ ٹیکس + آئی ایم ایف سے قرض پر قرض لے کر دن دگنی رات چوگنی ترقی کر رہے ہیں. جن کا دماغ درست ہے وہ جب گهر سے نکلتے ہیں تو ان کے پروٹوکول کے لیے حلق خدا کو کیڑے مکوڑوں کی طرح سڑکوں پر خوار کیا جاتا ہے۔
جن کا دماغ درست ہے ان کے لیے اور ان کی اولادوں کے لیے مملکت خداداد میں کوئی قانون نہیں. جن کا دماغ درست ہے وہ دن دہاڑے اپنی گاڑی سے آگے نکلنے والے موٹر سائیکل سواروں کے سر میں گولیاں مار کر باعزت بری ہو جاتے ہیں. جن کا دماغ درست ہے ان کے سامنے عوام کے پیسوں سے پلنے والے افسران دست بستہ کهڑے ہوتے ہیں. جن کا دماغ درست ہے ان کی ایما پر دن دیہاڑے ٹی وی کیمروں کے سامنے ڈیڑھ درجن معصوم لوگوں کو گولیوں سے بهون دیا جاتا ہے لیکن انصاف فراہم کرنے والوں کو مجرم تک نہیں ملتا۔
عمران خان کا ذہنی توازن درست ہی تو نہیں جو پاکستان کے غریب عوام کے لئے اپنی شاہانہ طرز زندگی قربان کر دیتا ہے. عمران خان کا دماغ خراب ہے جو پاکستان کے عوام کی زندگی بہتر بنانے کے لیے اپنی ازدواجی زندگی تک قربان کر دیتا ہے. عمران خان کا دماغ خراب ہے جو دنیا بھر سے خیرات، اور چندے اکٹھے کر کے پاکستانیوں کے لیے عالمی معیار کے ہسپتال بنا رہا ہے. عمران خان کا دماغ ہی تو خراب ہے جو چندے مانگ کر پاکستانیوں کے بچوں کے لئے عالمی معیار کی یونیورسٹی قائم کرتا ہے. عمران خان کا دماغ ہی تو خراب ہے جو نہ تو خود سیاست سے پیسے بناتا ہے اور نہ دوسروں کو بنانے دیتا ہے۔
بلکہ پاگل پن کی حد تو یہ ہے کہ اپنی ہی پارٹی کے وزراء کو جیل بهی بهجوا دیتا ہے. عمران خان کا دماغ ہی تو خراب ہے جو کیڑوں مکوڑوں کی طرح زندگی گزارنے والے پاکستانیوں کے لیے تعلیم، صحت اور انصاف کی بات کرتا ہے. عمران خان کا دماغ ہی تو خراب جو وہ امریکہ، سعودیہ اور دیگر طاقتور ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات کی بات کرتا ہے. ہے کوئی کرنے کی بات۔
بهلا آقا اور غلام کبهی برابر ہو سکتے ہیں. ؟ سنو سلمان شوباز! پاکستان کا ہر ذی شعور اور محب وطن پاکستانی عمران خان جیسے پاگل کے لیے آپ جیسے کروڑوں دانا قربان کرنے کو تیار ہے. کیونکہ پاگل عمران خان پاکستان اور پاکستان میں بسنے والے لوگوں کا وفادار ہے۔
تحریر : راجہ ثاقب