اسلام آباد; پی آئی اے انتظامیہ نے وزیراعظم عمران خان کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا، صدر ممنون حسین اور ان کے رشتے داروں کو اکنامی کلاس کے ٹکٹ ہونے کے باوجود سفربزنس کلاس میں کرایا گیا۔تفصیلات کے مطابق صدر ممنون حسین اور ان کے رشتے داروں کے اکنامی کلاس ،
کے دو طرفہ ٹکٹ ہونے کے باوجود انہیں سفربزنس کلاس میں کرایا گیا جس سے ادارے کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا۔منیجرسیکریٹریٹ جاوید جمیل نے صدر پاکستان کے پروٹوکول کا ہدایت نامہ جاری کیا تھا، صدرممنون حسین 24 اگست کواسلام آباد سے پی کے785 سے لندن روانہ ہوئے تھے، پانچ دن قیام کے بعد 29 اگست کوپی کے 786 سے اسلام آباد روانہ ہوئے تھے۔ جاوید جمیل کی ہدایت پرلندن انتظامیہ نے اکنامی کلاس کو بزنس کلاس میں اپ گریڈ کیا تھا۔ ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ سیٹوں کی اپ گریڈیشن کا اختیار اسٹیشن منیجرکے پاس نہیں ہوتا جبکہ اسٹیشن منیجرلندن ساجد اللہ کا صدرکے رشتہ داروں کی سیٹوں کی اپ گریڈیشن سے تعلق نہیں ہے۔ یاد رہے کہ 31 اگست کو پی آئی اے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرجاری بیان میں کہا گیا تھا کہ تمام مسافر ہمارے لیے برابراہمیت کے حامل ہیں۔ پی آئی اے کی جانب سے ٹویٹرپرایک تصویربھی جاری کی گئی تھی جس پرنو پروٹوکول نو سیٹ بلاکنگ کے الفاظ تحریر تھے۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کئی بار پروٹوکول پر ناراضگی کا اظہار کر چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کہ نہ میں خود پروٹوکول لوں گا نہ دوسروں کو لینے دوں گا جبکہ وزرا کو بھی پروٹوکول نہ لینے کی ہدایت کی تھی۔