اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم عمران خان نے طلباء یونینز بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا، انہوں نے کہا کہ طلباء یونینز کی بحالی کیلئے جامع ضابطہ اخلاق مرتب کریں گے، بدقسمتی سے پاکستانی یونیورسٹیوں میں طلباء تنظیمیں پُرتشدد بن چکی ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے طلباء یونین بحالی کے حوالے سے کہا
کہ یونیورسٹیاں مستقبل کے لیڈرز کو پروان چڑھاتی ہیں۔طلباء تنظیمیں مستقبل کے لیڈرز بنانے میں اہم ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستانی یونیورسٹیوں میں طلباء تنظیمیں پُرتشدد بن چکی ہیں۔ضابطہ اخلاق کیلئے عالمی یونیورسٹیوں کے تجربے سےاستفادہ کریں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ طلباء یونینز کی بحالی کیلئے جامع ضابطہ اخلاق مرتب کریں گے۔واضح رہے گزشتہ روز طلبہ یونین کی بحالی کیلئے ترقی پسند طلبہ کی تنظیموں نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد سمیت لاہور اور دیگر مقامات پر بھی مظاہرے کیے تھے۔ جس میں مختلف شہروں سے آئے ہوئے درجنوں طلبہ شریک تھے۔ مختلف طلباء تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ طلبہ یونینز بحال کی جائیں، تعلیمی اداروں میں طلبہ کی سیاسی سرگرمیوں پر عائد پابندی ختم کی جائے اور طلبہ یونینز کے الیکشن کرائے جائیں۔ حکومتی وزراء سمیت اپوزیشن جماعت پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی طلباء یونین بحالی کی حمایت کی۔ دوسری جانب تھانہ سول لائینز پولیس نے صوبائی دارلحکومت لاہورمیں مال روڈ پر طلباء یکجہتی مارچ کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔ایف آئی آر میں حکومت مخالف اور ریاستی اداروں کیخلاف تقاریر کی دفعات شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ مقدمے میں مشعال خان کے والد اقبال لالہ، کامل خان، عمارعلی جان،فاروق طارق سمیت دیگر لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 300 تک نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے طلباء کیخلاف مقدمے کو ریاستی جبر قرار دے دیا۔انہوں نے طلباء کے خلاف مقدمے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست مشال خان کے والد کو انصاف نہ دے سکی اوراب ان کیخلاف بھی مقدمہ درج کرلیا، مقدمہ فوری واپس لیا جائے۔