تحریر : ڈاکٹر امتیاز علی اعوان
چیئر مین تحریک انصاف کا دورہ پشاور آرمی سکو ل اب گو نواز گو کے نعروں کی بجا ئے گو عمرا ن گو ہ کے نعر وںاوراحتجا ج سے گو نجنے لگا ، عمرا ن خا ن دوسری جما عتوں پر سرکا ری پر ٹو کو ل اور بے جا اخر اجات پر تقر یر کر تے تھکتے نہیں تھے اپنی نئی نو یلی دلہن ریحا م کے ساتھ بروز بدھ کو دہشتگر دی کا نشانہ بننے والے آرمی پبلک سکو ل کے دورہ پر 25 گاڑیوں میں پر ٹو کو ل کے ساتھ شہداء کے سکو ل میں گئے پی ٹی آئی کے چیئر مین دوسروں پر نکتہ چینی عوام اور خود سرکا ر ی خزانے کا بے دریغ استعما ل کر نے لگے لگتا ہے صو بہ کے پی کے کی عوام پر دھر نوں احتجاج او ردھا ندلی کا اثر اب شر وع ہو گیا یاپھر عمرا ن خا ن کی دوسری شادی کی وجہ سے اہلیا ن پشاور سر اپا احتجا ج ہیں نہیں نہیں ہر گز نہیں یہا ں معا ملہ بالکل مختلف ہے آرمی پبلک سکو ل کے شہداء کے ورثا ء والد ین اور لواحقین عمرا ن خا ن کو ان کی بے رخی پر احتجا ج اور گو عمرا ن گو کے نعر ے لگا کر پی ٹی آئی کے چیئر مین پر ظاہر کر رہے تھے صو بہ کے پی کے میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کر تے اور اچھے ، بر ے طالبا ن سے نکل کر عوامی مینڈیٹ کے احترام صوبہ کی سطح پر سیکورٹی کے انتظاما ت کر تے ان کی ووٹ کے احترام کر تے تو صو بہ کے پی کے میں سانحہ آر می پبلک سکو ل جیسے واقعہ جس میں 140 طلبا ء دہشتگر دی کا نشا نہ بنے جن میں اسا تذہ اور سکو ل کا اسٹاف بھی شامل تھے
عمرا ن خا ن تو جہ دیتے تو شاہد پیش نہ آتا آ رمی سکو ل کا دورہ ختم کر کے ادھر عمرا ن خا ن نے بنی گالہ رہا ئش پر پہنچ کر پر یس کا نفر نس کرتے ہو ئے کہا کہ پشاور آ رمی پبلک سکو ل آمد پر احتجا ج کا مقصد سبجھ نہیں آیامزید انھوں نے مو قع کی منا سبت کو سلجا تے ہو ئے کہا احتجا ج کر نے والے بعض لو گ انھیں شہید بچوں کے والد ین ورثا ء نہیں لگتے بلکہ ان کا احتجا ج کپتا ن کو سیا سی نظر آیا ہے سکو ل کے بچوں نے میر ی حوصلہ افز ائی کی ہے جنا ب مز ید شہدا ء سے ہمد ردی سمیٹنے کے لیے دو قد م آگئے بڑھے شہداء کے بچوں کے والد ین کے جذبات کا میں احترام کر تا ہوں میں تو آرمی پبلک سکو ل میں بچوں کا حو صلہ بڑھا نے آیا تھا ، لیکن یہا ں عمرا ن خا ن صاحب کو خود احتجا ج کا سامنا کر نا پڑھا اصل وجہ کیا ہے جس پر سو گوار لو احقین ،ورثاء اور والد ین سرا پا احتجا ج ہیں جنا ب پی ٹی آئی کو سب سے پہلے کے پی کے عوام نے الیکشن میں بھا ری مینڈیٹ دیا اور مو صوف اسلا م آباد دھر نے و دھا ند لی میں سراپا احتجا ج میں لگے رہے سانحہ پشاور ہوا گو کہ دھر نے اچانک احتجا ج و دھر نے ختم کر دیے لیکن عمرا ن خا ن صاحب سو گوار خا ندانوں کے دکھ میں شر یک نہ ہو ئے جس پر شہدا ء بچوں کے لو احقین،ورثاء و والدین میں سخت غم و غصہ کا لا وا پکتا رہا،پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خا ن کو خصو صی 25گاڑیوں کے پر ٹو کو ل میں پبلک سکو ل کے گیٹ کے باہر ان کی گاڑی کو گھیرے میں لے کر گو عمرا ن گو کے نعرے لگا کر استقبال کیا وہا ں کسی دوسری جما عت کے سیا سی کا رکن کا کیا کا م اگر عمرا ن خا ن کے خلاف کو ئی احتجا ج کر ے تو اس میں بھی عمرا ن خا ن صاحب کو دھا ند لی نظر آتی ہے
بات یہ ہے کہ حقا ئق کو پی ٹی آئی کے چیئر مین اور کا رکنا ن و عہدے داروں کو سمجھنے کی ضرورت ہے جب عمرا ن خا ن کی گاڑی کو احتجا ج کر نے والوں نے گھیر ے میں لیا تو اس وقت شد ید ہنگا مہ آرائی ہو ئی یہا ں تک کہ مظاہر ین نے عمرا ن خا ن کی گاڑی پر مکے اور لا توں سے ٹھو کر یں بھی ما رکر اپنے شد ید غم و غصہ کا اظہا ر کیا وہا ں مو قع پر پو لیس اور مظاہر ین میں شد ید جھڑپ بھی ہو ئی ایک لمحہ تو ایسا بھی آیا کہ وزیر اعلی کے پی کے پر ویز خٹک واسپیکر صو بائی اسمبلی اسد قیصرمظاہر ین کے ساتھ شد ید تلخ کلا می اور جھگڑے کی بھی نو بت آئی جس کے نتیجہ میں ایک مظاہر ین زخمی بھی ہو گیا بات مزید آگئے بڑھتی گئی پی ٹی آئی کے کا رکنا ن نے چیئر مین عمران خا ن کوآرمی پبلک سکو ل کے گیٹ پر مظہر ین سے بچنے کے لیے عقبی دیوار کے راستے دوسرے دروازے سے سکو ل میں لے جا یا گے ان کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی تھی وہ اس دوران سکو ل کے بچوں میں مل گھل گئے مو قع کی منا سبت کو سمجھتے ہو ئے کپتا ن اور ان کی ٹیم نے زیا دہ دیر ان کو ٹھہر نے نہیں دیا گیا صر ف تھوڑی دیر بعد طلبا و و طالبات کے ساتھ اہلیہ سمیت رہے واپس اسی گیٹ کو استعما ل کر کے اسی پر وٹو کو ل کے ذریعے واپسی کے راستے کا بہتر موقع غنیمت جا نا عمرا ن خا ن سے مظاہر ین کا یہ مطالبہ تھا کہ جب دکھ درد بانٹنے کا مو قع جب تھا تب کپتا ن صاحب اس وقت نہیں آئے اب نئی شادی کے بعد اپنی دلہن کو خصو صی پر ٹو کو ل کے ذریعے سیر کر وانے وہ بھی شہدا ء کے سکو ل میں آگئے وہا ں جی کیا عجیب تما شا ہے نعر ہ کیا لگا تے ہو
عوام کو بے وقو ف بنا نے کا اور پر یکٹکل چیئر مین صا حب کیا کر رہے ہیں دوسروں پر نکتہ چینی اور خود کیا کر رہے ہو،لواحقین کا تو یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ ہما رے بچے خو ن میں لت پت اور تڑپتے رہے ہیں ان کے کفن کو مٹی نے بھی نہیں چھو ہا تھا ،یہی مو قع تھا شادی رچانے کا شہدا ء کا خون تو خشک ہو نے دیتے ابھی تو رسم قل بھی پو ری نہیں ہو ئی تھی عمرا ن خا ن سمیت سب سیا ستدان شہداء پشاور کی نعشوں پر سیا ست چمکا تے رہے اب ایسا نہیں ہو نے دیا جا ئیگا اس صو بہ کو خیبر پختوانخواہ کہتے ہیں ہمیشہ اپنا حق دینا او ر لینا جا نتے ہیں روز قیا مت ان سب سیا ستدانوں کے گر یبا ن پر شہدا ء ہا تھ ہو ں گئے صوبہ کے عوام نے جس پا رٹی کو اتنا مینڈیٹ دیا اب ان کے خیالا ت مختلف ہو گئے ہیں اب ان کا کہنا ہے کہ وہ ایسی غلطی نہیں کر ینگے سیا ستدانوں پہلے دہشتگر دی کا خا تمہ کر یں پھر کے پی کے کی عوام کے پا س آئیں قا رئین کو یہ اچھی طر ح علم ہو گا کہ کے پی کے کی عوام ہر اچھے سیا ستدا ن کو سر پر اٹھا تی ہے اس کی مثال سابقہ متحدہ مجلس ہے جو مشرف دور کے الیکشن میں اسلا م کے نا م پر ووٹ لے کر قو می اسمبلی میں متعد د سیٹیں و صو بائی اسمبلی میں حکو مت بنا نے میں کا میا ب ہو ئی
پا نچ سال پورے کر نے کے بعد علما ء کو نسل یعنی متحدہ مجلس کا نئے الیکشن میں عوام نے حشر نشر کر دیا اور متحدہ مجلس کے بھی ٹو ٹے ہو گئے سب جما عتیں مو لا نا فضل الر حما ن کی پا لیسیوں کی وجہ سے الگ الگ ہو گئیں ،آنے والے الیکشن میں صو بہ کے پی کے کا بھا ری اکثر یت سے نا م تبد یل کر نے والی جما عت اے این پی کو ووٹ دے کر صو با ئی حکو مت بنا نے کا مو قع دیا جس پا رٹی کو غدار وطن اور بہت سے القاب سے نواز ا گیا پا نچ سا ل قو می اسمبلی میں پی پی پی کے ساتھ حکو مت کے مزے لوٹتے رہے ۔ ملا زمت بھر تیوں ، ٹھیکہ جات اور دوسرے تر قیا تی کا موں میںکمیشن ما فیا نے خوب لوٹ ما ر کی، پی پی پی اور اے این پی کی حکو مت میں سر گر م رہنے کی با زگشت رہی حالا نکہ اے این پی اور پی پی پی کا اس سے پہلے کبھی میں قو می و صو بائی اسمبلی میں ایک نکتہ پر متفق ہو نا پو ری سابقہ تا ریخ میں ممکن نہیں ہو ا تھا با ر حال مفادات کی جنگ ہے الیکشن 2013ہو ئے اس میں وہی ہوا جو پہلے صو بہ کے پی کے میں ہو تا رہا اے این پی کو مقا می عوام نے الیکشن میں اسی طرح مستر د کر دیا جس طر ح متحدہ مجلس کو کیا تھا اور ایک نئی جما عت پی ٹی آئی کو ووٹ دے کر صو بہ میں تبد یلی کے نئے دور کا آغا ز کیا ابتداء میں عمرا ن خا ن نے کر پشن ،تھا نہ کلچر،محکمہ ما ل کو لگا م دینے کی بھر پور کو شش کی جس میں کا فی حد تک ان کی صو بائی حکو مت کا میا ب بھی ہو ئی
ایک وقت میں محکمہ ما ل کے پٹواری و دیگر حضرات کی کر پشن اور پکڑ دھکڑ پر ما ل والے سراپا احتجا ج بھی ہو گئے تھے سر کا ری محکمہ جات تعلیم،صحت،انٹی کر پشن میں کا فی بہتر ی آئی لیکن عمرا ن خا ن صو بہ کے پی کے کو ٹائم دینے کی بجا ئے دھا ندلی اور وزیر اعظم کے خواب دیکھنے کے لیے احتجا ج اور دھر نے میں مصروف ہو گئے اگر چہ مسلم لیگ والے بھی موروثی سیاست کی وجہ سے ملک و قو م پر بو جھ ہیں میں یہ نہیں کہتا کہ وہ فر شتے ہیں لیکن جو چیز آپ کو ملی ہے پہلے اسے درست کر یں اور عوام کو کر کے دیکھا ئیں آنے والا دور ووٹر آپ کے اچھے کا موں کی وجہ سے آپ کو ووٹ دے گا اس میں صبر استقامت و حوصلہ کی ضرورت ہے وقت سے پہلے کو ئی کا م نہیں ہو سکتا اور نصیب سے زیا دہ انسان کو نہیں ملتا تاہم پی ٹی آئی کے عمرا ن خان نے جو کا شت کیا ہے اسے اب خود ہی کا ٹنا پڑھے گا
تحریر : ڈاکٹر امتیاز علی اعوان