اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیراعظم نے تین ماہ کسی ملک کا دورہ نہ کرنے کے اعلان کے باوجود سعودی عرب کے دورے کی وجہ بتا دی ۔تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد اعلان کیا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان تین ماہ تک کسی ملک کا دورہ نہیں کریں گے۔تاہم عمران خان نے تین ماہ پورے ہونے سے قبل ہی سعودی عرب کا دورہ کیا جو دوو روز پرمشتمل تھا۔سعودی عرب میں انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مختلف بحرانوں کی وجہ سے 3 ماہ تک ملک سے باہر نہیں جانا تھا، تاکہ پہلے اپنا گھر ٹھیک کریں لیکن سعودی عرب کا دورہ اس لیے کیا کیوں کہ شاہ سلمان نے دعوت دی تھی، اور اس لیے بھی کہ بحیثیت مسلمان مکہ اور مدینہ جانا چاہیے۔۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کو جب بھی ضرورت پڑی تو سعودی عرب نے مدد فراہم کی، دونوں برادر ملکوں کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات ہیں۔العربیہ نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے عوام سعودی عرب کے عوام کا بہت احترام کرتے ہیں، درحقیقت اس کی بڑی وجہ مکہ مکرمہ اور مدینہ المنورہ سے پاکستانی عوام کا جذباتی لگاؤ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ سعودی حکومت کی حمایت کی ہے تاہم ہم یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ مسلم دنیا میں کسی قسم کے تنازعات نہیں ہونے چاہئیں۔یہ تنازعات ہم سب کو کمزور کر رہے ہیں۔ انہوں نے لیبیا، صومالیہ،، شام اورافغانستان کے بحرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان بحرانوں سے پاکستان بھی متاثر ہوا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان مسلم دنیا میں تنازعات ختم اور مفاہمت کرانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہے گا۔