پشاور: عمران خان کا پشاور میں فاٹا ورکرز کنونشن سے خطاب، قبائلی افراد کے مسائل آرمی چیف کے سامنے اٹھانے کا اعلان، کپتان نے کہا نوازشریف کو خواب میں بھی نظر آتا ہوں، خواجہ آصف کے کیس میں اہم انکشافات سامنے آئے، قبائلیوں کو پختونخوا کا حصہ بنائیں گے۔
پشاور میں فاٹا ورکرز کنونشن سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ آپریشن کی وجہ سے قبائلیوں کے گھرتباہ ہوئے، قبائلیوں نے بڑی مشکلات کا سامنا کیا ہے۔ فاٹا کے مسائل آرمی چیف کے سامنے رکھوں گا۔ میرا وعدہ ہے کہ جنرل باجوہ سے ملاقات کے دوران قبائلی علاقوں میں چیک پوسٹ کم کرنے کا کہوں گا۔ کئی گھرانوں کے نوجوان لاپتا ہیں، فاٹا کے لاپتہ افراد کو ڈھونڈنے کی بھی درخواست کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ موقع ملا تو فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کریں گے۔ الیکشن جیت کرسب سے پہلا کام پختونخوا اور فاٹا کوملانے کا کریں گے۔ اپنے اقتدار میں فاٹا کو ترقیاتی فنڈزدیں گے اور بلدیاتی الیکشن کرائیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا ریفارمز کی نوازشریف اور مولانا فضل الرحمان نے مخالفت کی، فاٹا ریفارمز پیکج پر ساری جماعتیں مان گئی تھی۔ قبائلیوں کی مشاورت کے بعد انگریز کے پرانے نظام ایف سی آر کو بدلیں گے۔ پرمٹ سسٹم قبائلیوں پرٹیکس ہے اسے فوری ختم کریں گے۔ فاٹا کے نوجوانوں کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے۔
شہباز شریف کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پشاور میٹرو پر کوئی سبسڈی نہیں ہوگی۔ ملتان میٹرو خسارے میں چل رہی ہے، شہبازشریف نے ساری ترقی اشتہاروں میں کی۔ جب سے چیف جسٹس نے اشتہار بند کیے شہبازشریف کی ساری ترقی ختم ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کوقرضوں کی بات کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے، نوازشریف نے پاکستان کی تاریخ کے سب سے زیادہ قرض لیے۔