اسلام آباد (ویب ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف حکومت کے بیرسٹر شہزاد اکبر گزشتہ چند ماہ سے میڈیا پر نظر نہیں آرہے ۔ اس حوالہ سے روزنامہ جنگ میں سینئر صحافی انصار عباسی لکھتے ہیں کہ شہزاد اکبر کی جانب سے گزشتہ کئی ہفتوں سے کوئی پریس کانفرنس نہیں کی گئی ۔ ٹاک شوز میں بھیبمشکل ہی نظر آتے ہیں۔ بیرون ممالک کے بینکوں میں پاکستانیوں کی جانب سے جمع کیے گئے 200 ارب ڈالرز کی واپسی کے لئے وزیراعظم سیکریٹریٹ میں قائم کیے گئے اثاثہ ریکوری یونٹ (اے آر یو) کے سربراہ شہزاد اکبر فون بھی نہیں اٹھا رہے۔ ملنے والے پیغامات کا جواب بھی نہیں دے رہے۔ وزیراعظم سیکریٹریٹ میں ان کے اسٹاف سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ بیرسٹر صاحب باہر گئے ہیں اور میٹنگنز میں مصروف ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے ایک سے زیادہ مرتبہ کہا ہے کہ بیرون ملکوں کے بینکوں میں غیر قانونی طور پر جمع کیے گئے پاکستانیوں کے 190 ارب ڈالرز کی رقم پاکستان واپس لانا مشکل ہے۔ بیرسٹر شہزاد اکبر کی طرف سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آ رہی جس سے یہ معلوم ہو سکے آخر ایسی صورت میں اے آر یو کے باقی رہنے کا جواز کیا ہے کیونکہ حکومت خود اعتراف کر چکی ہے کہ وہ بیرون ملک سے پاکستانیوں کے اربوں ڈالرز واپس نہیں لا سکتی۔ یاد رہے کہ بیرسٹر شہزاد اکبر وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب ہیں، حالیہ دنوں وہ میڈیا اور حکومتی معاملات سے غائب ہیں تاہم کسی بھی قسم کے بیان اور امور کے حوالے سے ان کا نام سامنے نہیں آ رہا ۔